فیصل آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جڑانوالہ واقعے میں متاثر ہونیوالی کالونی پہنچ گئے، خواتین و مرد متاثرین سے ملاقات کی اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متاثرہ مکانات اور گرجا گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیا،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو سانحہ جڑانوالہ سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہر شہری پاکستان کا نمائندہ ہے، اس کے وہی حقوق ہیں جو دوسروں کے ہیں۔چرچوں پر کوئی حملہ کرے تو مسلمانوں پر فرض ہے کہ اُس کا تحفظ کریں، مسیحی برادری کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، اس میں کوئی تفریق نہیں۔ متاثرین نے جسٹس فائز عیسیٰ سے کہا کہ ہمارے گھر اور املاک جلادی گئیں، ہمیں آپ انصاف دلانے میں مدد کریں، یہاں بچے اور خواتین بھی خوف کا شکار ہیں۔جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں، ہر ممکن تعاون کروں گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا انتظامیہ سے کریسچن کالونی کی صفائی نہ کروانے پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا، انہوں نے سوال کیا کہ گلیاں اور محلے صاف کیوں نہیں کیے گئے؟، ڈی سی کو فوری گلیوں کو صاف کروانے کی ہدایت بھی دی گئی۔ دوسری جانب جڑانوالہ کے 100 سے زائد متاثرین کو دانش اسکول میں ٹھہرایا گیا ہے، جنہیں کھانے پینے کا سامان بھی فراہم کیا جارہا ہے جب کہ میڈیکل کی سہولت بھی دی جارہی ہے۔