یوکرین جنگ بھی ختم،روسی صدر پیوٹن جنگ بندی پر آمادہ

یوکرین جنگ بھی ختم،روسی صدر پیوٹن جنگ بندی پر آمادہ
کیپشن: یوکرین جنگ بھی ختم،روسی صدر پیوٹن جنگ بندی پر آمادہ

ویب ڈیسک: یوکرین جنگ بھی ختم ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے جنگ بندی پر آمادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

رشیا ٹوڈے نے انکشاف کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو جنگ بندی کی شرائط بتادیں۔

روس کیجانب سے سب سے بڑی شرط رکھی گئی ہے کہ کسی بھی دوطرفہ معاہدوں پر یوکرین کے جائز قانونی حکام کے ساتھ دستخط کرنے ہوں گے۔

 روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو یوکرین کے ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ وہ دوسرے صدارتی انتخابات کے ذریعے قانونی حیثیت حاصل کر لیں۔

سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پوتن نے زور دیا کہ روس اور یوکرین کے درمیان مستقبل   میں ہونے والے  کسی بھی معاہدے پر کیف کے قانونی جائز حکام  جو فی الحال یوکرائنی پارلیمنٹ ہے کو دست خط کرنے ہوں گے۔

کیونکہ   یوکرین کے آئین کے تحت مارشل لاء کے دوران صدارتی مدت میں توسیع کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے اور صرف ’’رادا ’’(یوکرائنی پارلیمنٹ) کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ جنگ کے دوران انتخابات کے انعقاد کے بغیر اپنی مدت کو طول دے سکے۔ اور ولادیمیر زیلینسکی کی مدت صدارت 2024 کے شروع میں ہی ختم ہوگئی تھی۔

  روسی صدر پوتن  کا کہنا تھاکہ ماسکو بغیر کسی پیشگی شرائط کے کیف کے ساتھ  مذاکرات چاہتا ہے۔ سوائے ان کے جن پر 2022 میں استنبول  معاہدے میں پہلے ہی اتفاق کیا  جاچکا ہے، جس میں یوکرین کے لیے غیر جانبدارحیثیت  برقرار رکھنا اور غیر ملکی ہتھیاروں کی تنصیب پر کچھ پابندیاں شامل تھیں۔ 

یادرہے یوکرین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات، اکتوبر 2023 اور مارچ 2024 کو ہونے والے تھے، جو صدر زیلنسکی کے حکم پر منسوخ کر دیے گئے تھے، جنھوں نے کہا تھا کہ مارشل لا کے نافذ ہونے تک کوئی انتخابات نہیں ہوں گے۔

زیلنسکی کی صدارتی مدت باضابطہ طور پر مئی میں ختم ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود وہ برسر اقتدار رہے۔ یوکرین کی سوشیالوجیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے کرائے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق، اگر آج انتخابات ہوئے تو زیلنسکی کو صرف 16 فیصد ووٹ ملیں گے۔

Watch Live Public News