امریکا کا ہرصورت مینجیونی کو لٹکانے کا فیصلہ، وفاق بھی کیس کی پیروی کرے گا

Luigi Mangione could face death penalty
کیپشن: Luigi Mangione could face death penalty
سورس: google

 ویب ڈیسک :یونائیٹڈ ہیلتھ کئیر کے سی ای او کے قتل کے ملزم لیوجی مینجیونی کی نیویارک میں پیشی، سزائے موت کا سامنا ،  ریاست  کے ساتھ  وفاق  نے بھی کیس کی پیروی کا فیصلہ کرلیا۔

  لیوجی مینجیونی کے خلاف دائرشدہ فرد جرم میں فرسٹ ڈگری اور سیکنڈ ڈگری مرڈر کے تین الزامات سمیت 11 دفعات شامل ہیں۔

ذرائع نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ وفاقی استغاثہ نے کیس کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ   لیوجی مینجیونی کو ہرصورت پھانسی کی سزا  کا اہل  قراردیا جاسکے۔

یہ اقدام غیر معمولی ہے کیونکہ قتل  کا استغاثہ عام طور پر ریاستی سطح پر دائر  ہوتا ہے۔

پنسلوانیا کی عدالت میں حوالگی کی سماعت کے اپنے حق سے باضابطہ طور پر دستبردار ہونے کے بعد لیوجی مینجیونی جمعرات کو نیویارک پہنچے تھے۔

مینجیونی کے اٹارنی تھامس ڈکی نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ "آج ہم نے جو کچھ کیا وہ اس کے بہترین مفاد میں تھا۔ ہم اب دفاع کرنے، آگے بڑھنے اور نیویارک اور پنسلوانیا میں ان الزامات کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں،''

اس سے قبل مینجیونی کو ہنٹنگٹن جیل سے پنسلوانیا کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سماعت کے موقع پر پوسٹر اٹھائے اس کے حامیوں نے اس کے حق میں نعرے لگائے۔

 مختصر سماعت کے بعد  مینجیونی کو الٹونا بلیئر کاؤنٹی ہوائی اڈے پر لے جایا گیا، جہاں سے وہ اسلپ، نیو یارک جانے والے جیٹ میں سوار ہوا۔ نیویارک ائیرپورٹ سے اسے NYPD کے ہیلی کاپٹر  کے ذریعے مین ہٹن ہیلی پورٹ منتقل کیا گیا ۔ اس دوران ہر لمحہ اس کی ہرقدم پر کیمروں کی ذریعے تصاویر اور فوٹیج بنائی جاتی رہی ۔ جبکہ مین ہٹن ہیلی پورٹ پر سیاحوں اور اس کے حامیوں نے اس کی ویڈیوز اور تصاویر لیں ۔

مین ہٹن سے مینجیونی کو ’’پریپ واک ’’ کرتےہوئے جج کیتھرین پارکر کی عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع پر جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح SWAT اور NYPDٹیم کے جلو میں نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز اور NYPD کمشنر جیسیکا ٹِش بھی مینجیونی کے ہمراہ چل رہے تھے۔

 اس منظر پر تبصرہ کرتے ہوئے دفاعی وکیل جیریمی سالنڈ نے سی این این کو بتایا کہ یہ ’’ ہینی بال لیکٹر’’ کی پیشی جیسا منظرتھا۔ یادرہے فلم ’’ سائلنس آف دی لیمبس’’ کے مرکزی کردار  ہینی بال لیکٹر ( یہ کردار لیجنڈ اداکار انتھونی ہاپکنز  نے ادا کیا تھا)جو ایک ڈاکٹر اور سائیکو پیتھ ہوتا ہے کو سخت اور مثالی حفاظتی اقدامات میں عدالت پیش کیا جاتا تھا۔

منجیونی نے مجسٹریٹ جج کیتھرین پارکر کے سامنے اپنی ابتدائی پیشی سے قبل نیویارک کے وفاقی کورٹ ہاؤس میں اپنے وکلاء سے ملاقات کی

 اس وقت منجیونی نے  سفید بٹن والی قمیض اور خاکی پینٹ پہن رکھی تھی۔ وفاقی استغاثہ نے کہا کہ منجیونی کو حراست میں لیا جائے اور اس کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس وقت ضمانت نہیں مانگیں گے لیکن بعد میں ایسا کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ عدالت کی طرف سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ان پر کیا الزام لگایا گیا ہے، منجیونی نے پھر جواب دیا، "ہاں۔"

 مینجیونی کی اٹارنی دفاعی وکیل کیرن اگنیفیلو نے کہا کہ وہ اپنے مؤکل کے خلاف بیک وقت ریاست اور وفاقی الزامات کے بارے میں "وضاحت کی تلاش" کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا پہلے سے زیادہ چارج شدہ فرسٹ ڈگری قتل اور ریاستی دہشت گردی کے مقدمے کے اوپر لگانے کا فیصلہ انتہائی غیر معمولی ہے اور سنگین آئینی اور قانونی دوہرے خطرے کے خدشات کو جنم دیتا ہے۔

جج کیتھرین پارکر نے کہا کہ ان مسائل کو بعد میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ 15 منٹ کی سماعت 3 بج کر 15 منٹ پر ختم ہو گئی۔ اور اپنے وکلاء کے ساتھ ایک مختصر مشاورت کے بعد، مینجیونی کو بیڑیوں میں جکڑ کر،  دو وفاقی مارشل اسے کمرہ عدالت سے باہر لےگئے  ۔

 مینجیونی اب بدنام زمانہ وفاقی جیل میں منتقل

مینجیونی کو بروکلین کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں رکھا جائے گا، جو نیویارک شہر میں واحد وفاقی جیل ہے۔ اسے MDC کے نام سے جانا جاتا ہے،

 فیڈرل لاک اپ وہ جگہ ہے جہاں دوسرے ہائی پروفائل مدعا علیہان جیسے شان "Diddy" Combs - کو رکھا گیا ہے

سزائے موت کا استغاثہ کب دائر ہوگا؟

 رپورٹ کے مطابق لیوجی مینجیونی کے خلاف سزائے موت کا استغاثہ دائر کرنے کا حتمی فیصلہ نامزد اٹارنی جنرل پام بوندی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد کریں گے ۔

 یادرے نامزد اٹارنی جنرل امریکاپام بوندی بطور اٹارنی جنرل فلوریڈا سزائے موت کی سزا کے بہت بڑے حامی تھے۔

26 سالہ نوجوان لیوجی مینجیونی کو تعاقب کرکے قتل کرنے اور آتشیں اسلحے کے جرائم کے وفاقی الزامات کا بھی سامنا ہے۔

وفاقی استغاثہ میں مزید دفعات شامل

  نیویارک کی عدالت میں  داخل کی گئی فرد جرم کے مطابق استغاثہ کو برائن تھامسن کو مبینہ طور پر گولی مارنے کے الزام میں اس کے خلاف سزائے موت کی پیروی کرنے کی اجازت دے گا۔

وفاقی استغاثہ نے کہا کہ  لیوجی مینجیونی کے "انٹر اسٹیٹ سفر" کی وجہ سے ان کے پاس ہائی پروفائل کیس کا دائرہ اختیار ہے، جس نے مبینہ طور پر تھامسن کو گولی مارنے سے پہلے اٹلانٹا سے نیویارک جانے والی بس لی تھی۔

  استغاثہ نے یہ دعویٰ  بھی کیا کہ  مینجیونی نے موبائل فون اور انٹرنیٹ جیسی  "بین الاقوامی سہولیات" - کا استعمال "مین ہٹن میں واقع ویسٹ 54 ویں اسٹریٹ اور سکستھ ایونیو کے آس پاس برائن تھامسن کے تعاقب، اس پر فائرنگ اور قتل کی منصوبہ بندی اور واردات انجام دینے کے لیے کیا"۔

یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ حکام  ایسی مزید وارداتوں کے سدباب کے طور پر میں مسٹر تھامسن کی موت پر ممکنہ طور پر سخت ترین ردعمل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر مینجیونی نوجوان نسل کا ہیرو

یادرہے سوشل میڈیا صارفین نے ہیلتھ انشورنس کمپنیوں پر غصے کی لہر کے درمیان   سی ای او برائن تھامسن کے قتل پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

امریکا میں کرائے جانے والے ایک پول کے مطابق 30 سال سے کم عمر 41 فیصد بالغ امریکی شہری مینجیونی کے ہاتھوں یونائیٹڈ ہیلتھ کئیر کے سی او برائن تھامسن کا قتل جائز سمجھتے ہیں ۔

ایمرسن کالج پولنگ کے سروے میں پایا گیا کہ تمام جواب  دیتے والے افراد کی اکثریت یعنی 68 فیصد نے تھامسن  کے قاتل کو مسترد کیا ہے اور اس کے خیالات کو ناقابل قبول قراردیا ہے۔تاہم 18-29 سال کی عمر کے 24 فیصد لوگوں نے اسے "کسی حد تک  جائز قرار دیا اور  اور اس گروپ کے 17 فیصد نوجوانوں کے نزدیک یہ بالکل ٹھیک تھا۔

مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر  کا کہنا تھا  کہ نیویارک  ریاست کا کیس وفاقی کیس کے ساتھ  ساتھ متوازی طور پر آگے بڑھے گا۔

Watch Live Public News