شام کے سابق صدر بشار الاسد کا  روس فرار ہونے کے بعد پہلا مبینہ بیان آگیا

شام کے سابق صدر بشار الاسد کا  روس فرار ہونے کے بعد پہلا مبینہ بیان آگیا

(ویب ڈیسک ) شام کے سابق صدر بشار الاسد نے بیان  میں کہنا ہے کہ  ان کا کبھی بھی روس فرار ہونے کا ارادہ نہیں تھا ۔

بشار الاسد کا یہ بیان پیر کے روز شامی صدارت سے تعلق رکھنے والے ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کیا گیا،حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ فی الحال اس چینل کو کون کنٹرول کرتا ہے۔

انہوں نے بیان میں بتایا کہ   جیسے ہی شام کا دارالحکومت باغیوں کے قبضے میں آگیا، وہ صوبہ لاذقیہ میں اپنے مضبوط گڑھ میں واقع روسی فوجی اڈے پر "جنگی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے"  گئے جہاں انہوں نے دیکھا کہ شامی فوجی اپنی جگہیں چھوڑ چکے ہیں۔

بشار الاسد نے کہا کہ حمیمیم بیس بھی " ڈرون حملوں کے شدید حملے" کی زد میں آ گیا تھا اور روس نے  انہیں ہوائی جہاز سے ماسکو لے جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ان واقعات کے دوران کسی بھی موقع پر میں نے عہدہ چھوڑنے یا پناہ لینے پر غور نہیں کیا اور نہ ہی کسی فرد یا جماعت کی طرف سے ایسی کوئی تجویز پیش کی گئی"۔

Watch Live Public News