ویب ڈیسک : پاکستان کے خلاف ایک اور بھارتی سازش کا انکشاف، پاکستان کے باسمتی چاول کا ریٹ گرانے کے لئے بھارت نے اپنے تاجروں پر ٹیکس کم کردیا، عالمی منڈی میں پاکستانی رائس ایکسپورٹرز کیلئے دشواریاں ، بھارتی چاول کی عالمی قیمت 800 تا 850 فی میٹرک ٹن ہوگئی۔
عالمی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق کہ اب بھارتی حکومت باسمتی چاول کی قیمتوں میں کمی کرنے والی ہے، جس سے ایک میٹرک ٹن چاول کی قمیت 950 ڈالر سے کم ہو کر 800 سے 850 ڈالر تک کے درمیان ہو جائے گی۔
بھارتی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ چاول کی قیمت کم کرنے سے بھارت کو پاکستان کے خلاف اپنا مارکیٹ شیئر برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
یادرہے پاکستان نے نئی دہلی حکومت کی طرف سے برآمدات پر پابندیوں کی وجہ سے اس سال ریکارڈ مقدار میں چاول برآمد کیے ہیں۔
بھارت اور پاکستان دنیا بھر میں باسمتی چاول کے سب سے بڑے برآمد کنندہ ممالک میں شامل ہیں۔
بھارت ایران، عراق، یمن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ جیسے ممالک کو چار ملین میٹرک ٹن سے زیادہ باسمتی چاول برآمد کرتا ہے۔ باسمتی چاول اپنی خوشبو اور لمبائی کی وجہ سے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔
بھارتی ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی حکومت چاول پر 20 فیصد ایکسپورٹ ٹیکس ختم کرتے ہوئے کم از کم ایکسپورٹ ٹیکس متعارف کرائے گی۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کم پیداوار کے خطرے کے باعث بھارت نے جولائی 2023 میں باسمتی کے ساتھ ساتھ سفید چاول کی دیگر اقسام کی بیرون ملک ترسیل پر بھی پابندی لگا دی تھی۔
بھارت کی رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (آر ای اے) کے صدر بی وی کرشنا راؤ کا کہنا ہے، ''چاول کی رسدمقامی طلب سے نمایاں طور پر بڑھ سکتی ہے اور اسی وجہ سے چاولوں کے ذخیرے کو کم کرنا ضروری ہے۔‘‘
بھارتی کسانوں نے سال رواں کے دوران اب تک 11.6 ملین ہیکٹر رقبے پر چاول کی فصل بیجی ہے، جو گزشتہ سال کی اتنی ہی مدت کے مقابلے میں 20.7 فیصد زیادہ بنتی ہے۔