پامی کا میڈیکل کالجز کو نیشنلائز نہ کرنے کا مطالبہ

پامی کا میڈیکل کالجز کو نیشنلائز نہ کرنے کا مطالبہ
لاہور: پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز نے نجی میڈیکل کالجز کو نیشنلائز نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میڈیکل کالجز کی سرپرستی کی جائے توہم سالانہ 1 بلین ڈالر سے زیادہ بچا سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز ( پامی ) کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ میڈیکل ایجوکیشن کیلئے ہر سال 70 ملین ڈالر پاکستان سے باہر چلا جاتا ہے۔ہمیں دوسرے ممالک سے آنے والے طلبہ کو بھی پاکستان میں داخلہ دینےکی اجازت دی جائے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اربوں روپے کے میڈیکل کالجز بنائے ہیں، کروڑوں روپے ماہانہ اخراجات ہیں اگر حکومت سرکاری ہسپتالوں کی طرح ہمیں بجٹ دے تو بچوں کو مفت پڑھانے کیلئے بھی تیار ہیں۔ہم اپنا حق استعمال کریں گے ۔ پامی اجلاس میں کہا گیا کہ ایک میڈیکل کالج بنانے کیلئے 8سے10ارب روپے سرمایہ لگتا ہے۔ ان کالجوں کو حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔