لاہور ( پبلک نیوز) چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹے ہمارے لیے بہت مشکل تھے۔ ہم کچھ حقائق منظر عام پر لانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی صبح تین مجھے ای ایس آئی سیکورٹی کے سربراہ رگ ڈکیسن نے فون کال کی۔ رگ ڈکیسن نے بتایا کہ فائیو آئیز نے نیوزی لینڈ کے ڈپٹی وزیراعظم کو بتایا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پر حملے کا خدشہ ہے۔ پوچھنے کے باوجود ہمارے یا ہماری سیکورٹی ایجنسیز کو اس سیکورٹی تھریڈ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سیکورٹی ایجنسیز سے رابطہ کیا تو انہوں نے واضح کیا کہ مہمان ٹیم کو کوئی سیکورٹی تھریڈ نہیں۔ جب آپ کسی دورے پر ہوں تو وہاں کی سیکورٹی ایجنسیز پر اعتماد کیا جاتا ہے۔ دورے کو ختم کرنے کا یکطرفہ فیصلہ کرکے بہت غلط مثال قائم کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے دونوں بورڈز کے تعلقات متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے دور رس نتائج مرتبہ ہوں گے۔ پاکستان میں موجود مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں اور سیکیورٹی نمائندگان نے سیکورٹی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ہمارے لڑکوں نے نیوزی لینڈ میں چودہ دن مشکل ترین قرنطینہ کیا، مسجد حملے کے باوجود وہاں گئے مگر سب کے سامنے واضح ہے کہ برابری کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہورہے۔ انہوں نے کہ اکہ ہم نے گزشتہ پانچ سال انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی کے لیے بہت محنت کی ہے، میں اور چیئرمین پی سی بی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر یہ معاملہ اٹھائیں گے۔