انقرہ ( ویب ڈیسک ) ترکی نے الزام لگایا ہے کہ یونان میں تارکین وطن کے ساتھ انسانیت سوز مظالم کئے جا رہے ہیں اور اس سلسلہ میں ثبوت کے طور پر ترکی کی طرف سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے اور اگر اس ویڈیو کے مندرجات کو سچ تسلیم کیا جائے تو یہ انکشاف ہوتا ہے کہ یونان میں تارکین وطن کو پٹرول چھڑک کر زندہ جلائے جانے کے واقعات ہوئے ہیں۔ترک وزیر داخلہ سلیمان سوئے نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر ایک مبینہ ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یونان کی سمندری حدود میں تارکین وطن موجود ہیں جو کو ریسکیو کیا گیا ہے اس موقع پر یہ تارکین وطن جلے ہوئے نشان دکھا رہے ہیں اور ساتھ بتا رہے ہیں کہ کیسے تارکین وطن کو پٹرول چھڑک کر سمندر میں ہی زندہ جلایا جا رہا ہے ۔https://twitter.com/suleymansoylu/status/1383433791637655565ترکی کی طرف سے یہ الزام لگائے جانے کے بعد تاحال ابھی تک اس حوالے سے مزید کوئی خبر نہیں آئی ٗ مگر ترک وزیر داخلہ نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ تارکین وطن کے ساتھ یہ عمل یورپ کی زیر نگرانی قتل عام کے مترادف ہے ٗ تارکین وطن کی کشتی کو ترکی کی جانب دھکیلا گیا جس کے بعد ترک کوسٹ گارڈ نے فوری آپریشن کرتے ہوئے تمام مسافروں کو بچا لیا۔