ویب ڈیسک: بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس 2 کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس 2 سعودی ولی عہد کی جانب سے دیے گئے بلغاری جیولری سیٹ پر دائر کیا گیا۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو بلغاری جیولری سیٹ 7 سے 10 مئی 2021 دورہ سعودی کے موقع پر دیا گیا ،جیولری سیٹ میں ایک عدد انگوٹھی ، ایک عدد بریسلٹ ، ایک نیکلس ، ایک جوڑی بالیاں شامل ہیں،تحقیقات کے دوران اکٹھے کیے گئے شواہد کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے غیر قانونی طور پر بلغاری جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی ملٹری سیکرٹری نے 18 مئی 2021 کو سیکشن افسر توشہ خانہ کو قیمت کا تخمینہ لگانے اور ڈکلیئر کرنے کے بارے آگاہ کیا لیکن جیولری سیٹ کو جمع نہیں کرایا گیا ،بلغاری کمپنی نے فرنچائز سالوجنٹ ٹریڈنگ سعودیہ عرب کو 25 مئی 2018 کو ہار 3 لاکھ یورو اور بالیاں 80 ہزار یورو میں فروخت کی تھیں،کمپنی سے بریسلٹ اور انگوٹھی کی قیمت کے بارے معلومات نہیں مل سکیں۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ 28 مئی 2021 کو بلغاری جیولری سیٹ کی ٹوٹل قمیت تقریباً 7 کروڑ 56 لاکھ 61 ہزار 600 پاکستانی روپے بنتی ہے،جیولری سیٹ میں شامل ہار کی قیمت 5 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار روپے بنتی ہے،جیولری سیٹ میں شامل بالیوں کی قیمت 1 کروڑ 50 لاکھ 65 ہزار 600 روپے بنتی ہے، توشہ خانہ رولز کے مطابق 50 فیصد دے کر بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت 3 کروڑ 57 لاکھ 65 ہزار 800 روپے بنتی ہے،بلغاری جیولری سیٹ کی کم قیمت لگوا کر قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بشریٰ بی بی کے ساتھ مل کر نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 9 اور سب سیکشن 3 ،4،6 اور 12 کی خلاف ورزی کی ہے،یکم اگست 2022 کو بورڈ میٹنگ کے بعد چیئرمین نیب کی ہدایت پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف انکوائری شروع ہوئی،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں 108 تحائف میں سے 58 اپنے پاس رکھے۔