نئی دہلی: (ویب ڈیسک) پاناما پیپرز لیک کیس میں بچن خاندان کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں بالی وڈ اداکارہ ایشوریہ رائے کو حکام نے سمن جاری کرکے طلب کر لیا ہے۔ ادھر انڈین حکام کے مطابق ایشوریہ رائے بچن آج پوچھ گچھ کیلئے پیش نہیں ہونگی، اس لئے جلد ہی انھیں نیا سمن جاری کیا جائے گا۔ اس سے قبل ایشوریہ رائے بچن کو گذشتہ ماہ طلب کیا تھا۔ یہ سمن ممبئی میں پرتیکشا بچن کے خاندان کی رہائش گاہ پر بھیجا گیا تھا جس میں انہیں 15 دن میں جواب دینے کو کہا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ایشوریہ رائے بچن نے ای میل کے ذریعے جواب دیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئی تھیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پانامہ پیپرز لیک کیس میں بچن خاندان کا نام بھی آیا تھا۔ تب انڈیا کے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس معاملے میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا ذیلی ادارہ اس معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔ https://twitter.com/capt_ivane/status/1472794893651038208?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1472794893651038208%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fzeenews.india.com%2Fhindi%2Findia%2Fpanama-papers-leak-case-ed-summons-actors-aishwarya-rai%2F1051516 خیال رہے کہ 2016ء میں، برطانیہ میں پاناما کی ایک قانونی فرم کی کروڑوں ٹیکس دستاویزات لیک ہوئیں۔ جس میں دنیا بھر کے بڑے لیڈروں، تاجروں اور بڑی شخصیات کے نام سامنے آئے۔ اس معاملے میں ہندوستان کی بات کریں تو اس فہرست میں ملک کے تقریباً 500 لوگوں کے نام آنے کا انکشاف ہوا۔ اس میں بچن خاندان کا نام بھی شامل تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کے نام پاناما پیپرز کی فہرست میں شامل ہیں ان پر ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ جس کے لیے ٹیکس حکام تحقیقات میں مصروف ہیں۔ اس معاملے میں سب سے پہلے ایشوریہ رائے کو ایک کمپنی کا ڈائریکٹر بنایا گیا تھا۔ بعد میں انہیں کمپنی کا شیئر ہولڈر قرار دیا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ اس معاملے کے انکشاف کے بعد پورے ملک میں ہلچل مچ گئی۔ بااثر افراد کے نام سامنے آنے کے بعد لوگ طرح طرح کی قیاس آرائیاں کرنے لگے تھے۔