طبی دنیا میں دل کے علاج کے حوالے سے اہم پیشرفت

طبی دنیا میں دل کے علاج کے حوالے سے اہم پیشرفت

(ویب ڈیسک )   سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ  ہلکے  الٹرا ساؤنڈ جھٹکوں کی لہروں سے بائی پاس سرجری کے بعد مریضوں کے دل کے بافتوں کو دوبارہ پیدا  ہو سکتی ہیں۔

آسٹریا میں 63 افراد پر کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ نئے علاج کے بعد وہ  دوڑ سکتے ہیں  اور ان کے دل زیادہ خون پمپ کر سکتے ہیں۔

انسبرک میڈیکل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر جوہانس ہولفیلڈ  نے انکشاف کیا کہ  دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہم دل کے پٹھوں کو دوبارہ پیدا ہوتے دیکھ رہے ہیں، لاکھوں لوگوں کی مدد ہو سکتی ہے۔"

 ہلکے برقی جھٹکے دینے والی ڈیوائس کو محققین نے " اسپیس ہیئر ڈرائر" کا نام دیا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، ہر سال، دنیا بھر میں 18 ملین افراد دل کی بیماری یا دیگر دل کی پیچیدگیوں سے مر جاتے ہیں.

خطرے کے عوامل میں ہائی بلڈ پریشر اور غیر صحت بخش خوراک کے ساتھ ساتھ تمباکو اور الکحل کا استعمال شامل ہیں۔

شدید حالتوں میں، سرجن سینے، ٹانگ یا بازو سے ایک صحت مند خون کی نالی لیتے ہیں اور اسے دل کے اس حصے سے جوڑ دیتے ہیں جو بند شریان کے اوپر اور نیچے ہوتا ہے – ایک طریقہ کار جسے ہارٹ بائی پاس کہا جاتا ہے۔

لیکن اس قسم کا آپریشن دل کے افعال کو بہتر بنانے کے بجائے صرف محفوظ رکھ سکتا ہے۔ آسٹریا میں محققین  نےبائی پاس سرجری کے فوراً بعد ہلکی الٹرا ساؤنڈ لہروں کی مدد سے تباہ شدہ بافتوں کو دوبارہ تشکیل دیئے جانے کے کامیاب تجربات کئے ہیں ۔

یہ طریقہ کار، جس میں تقریباً 10 منٹ لگتے ہیں، دل کا دورہ پڑنے کے بعد خراب علاقے کے ارد گرد نئے برتنوں کی نشوونما کو متحرک کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

شاک ویو گروپ میں 11.3 فیصد

کنٹرول گروپ میں 6.3 فیصد

شاک ویو کے مریض آرام کیے بغیر مزید چل بھی سکتے تھے اور  کوالٹی لائف بسرکررہے  تھے۔

محققین توقع کرتے ہیں کہ یورپی ریگولیٹرز اس سال کے آخر میں اس آلے کی منظوری دے دیں گے، ۔

Watch Live Public News