ویب ڈیسک:(جوادملک) امریکا نے کہا ہے کہ گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی تحقیقات میں بامعنی پیشر فت تک امریکا مطمئن نہیں ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ ویدانت پیٹل نے کہا ہے کہ پنوں قتل سازش کے بارے میں بھارتی انکوائری کمیٹی سے معلومات کا تبادلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، امریکی دفتر خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہےکہ امریکا اس وقت تک مکمل طور پر مطمئن نہیں ہوگا جب تک کہ گرپتونت سنگھ پنوں کیس کی تحقیقات کے نتیجے میں بامعنی جوابدہی نہیں ہو جاتی۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ تھرتی انکوائری کمیٹی اپنی تحقیقات جاری رکھے گی اور توقع کرتا ہے کہ گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت کی بنیاد پر مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
’’اس تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر احتساب دیکھنا چاہتے ہیں، اور یقینی طور پر امریکا اس وقت تک مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو گا جب تک کہ اس تحقیقات کے نتیجے میں بامعنی جوابدہی نہ ہو۔’’
دوسری طرف میڈیا رپورٹس ہیں کہ امریکی حکام نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے کہا ہے کہ وہ پنوں قتل کیس میں بھارتی شہری کے ملوث ہونے کی تحقیقات کے بعد جلد نتیجہ اور مزید احتساب چاہتے ہیں۔
واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
یادرہے ریاست ہائے متحدہ امریکا نے بھارتی شہری اور را کے افسر وکاش یادیو پر عائد کردہ فرد جرم میں کہا تھا کہ اس نے نیویارک شہر میں پنوں کے خلاف قتل کی سازش کی ہدایت کی تھی۔
فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ مئی 2023 سے امریکا میں موجود وکاش یادیو، جو را کا سابق افسر ہے بیرون بھارتی مفادات کے خلاف کام کرنیوالوں کے خلاف کام کرتا تھا۔
یادرہے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں کہا تھا کہ ان کے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی قابل اعتماد الزامات کی پیروی کر رہی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کینیڈا کے ایک سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے پیچھے ہے۔