ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما و سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بیساکھیوں پر چل کر آنے والوں سے حکومت نہیں چل رہی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن اور ابوذرسلمان نیازی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے، جس کا جو جی چاہتا ہے وہ اپنی طرح کا قانون بناتا ہے، جنہوں نے ملک کیلئے کچھ اچھا کرنا چاہا انہیں عبرتناک مثال بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلزپارٹی کی بنیادرکھی، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کے عوام کو سیاسی شعور اور 73 کا آئین دیا، آج انہی کا نواسا کلہاڑی لے کر آئین کی رو پر کاری ضربیں لگارہا ہے، یہ اپنے نانا کے بنائے گئے آئین کو پاش پاش کررہے ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جنہوں نے ملک کو دفاعی طور پر ناقابل تسخیر بنایا ان کے ساتھ کیا کیا گیا، اب ایک شخص عالمی و مقامی سطح پر ملک کیلئے عزت و وقار لایا، اس شخص نے ورلڈکپ اور ملک میں حقیقی آزادی کا شعور دیا، اس نے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی بنائی،سب دیکھ رہے ہیں ان کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کی بات کی ہے، سب دیکھ رہے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کیا ہورہا ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، ملاقاتوں میں مشکلات پیش آتی ہیں، بانی پی ٹی آئی کو اپنے بچوں کے ساتھ بات نہیں کرنے دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جارہا ہے، اس ملک کے عوام کس طرح زندگی گزار سکتے ہیں، عوام کو جان ومال اور عزت کی کوئی گارنٹی نہیں، ریاست کا کام لوگوں کی عزت، جان اور مال کی حفاظت کرنا ہوتا ہے، جنگل کے قانون میں عوام کے جان و مال کی حفاظت نہیں ہوتی، جنگوں میں بھی قوانین ہوتے ہیں، بچوں ،بوڑھوں اور خواتین کے حقوق ہوتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا بشریٰ بی بی بالکل غیر سیاسی خاتون ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ پر بے بنیاد مقدمے بنائے گئے ہیں، آئین وقانون کی پاسداری کے علاوہ ملک نہیں چل سکتا، یہ سیاسی طور پر بانی پی ٹی آئی اور ان کی پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، 8فروری کو عوام نے اپنا فیصلہ دیدیا۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے بڑے سٹیک ہولڈرز عوام ہیں، عوام کے مینڈیٹ کو قبول کئے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، یہ الیکشن عوام نے تحریک انصاف کو دیا تھا، مضحکہ خیز انتخابی نشانات ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا، حکومت مخصوص نشستوں کی صورت میں خیرات لینا چاہتی ہے، اگر حکومت خیرات لینا چاہتی ہے تو وہ ثابت کرے کہ وہ اس کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی جماعت نہیں ،آلہ کار ہیں،کندھوں پر آئے ہوئے لوگ ہیں، یہ بیساکھیوں پر چلنے والے لوگ ہیں، ان سے حکومت چل نہیں رہی، تمام قانونی ضابطوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہورہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جلسہ بالکل ہورہا ہے، جلسے کیلئے ہائی کورٹ میں اجازت کیلئے درخواست بھی دی ہوئی ہے، ہم نے پہلے بھی پرامن جلسے کئے، ہمارا لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی جلسے کرنے کا پروگرام ہے۔
ابوزر سلمان نیازی
پی ٹی آئی رہنما ابوزر سلمان نیازی نے پریس کانفرنس کے دوران سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں ایسی ہی عدالتی کاروائی میں جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دیا تھا،سپریم کورٹ نے فیصلے میں ایسے جج جو جوڈیشل سروس کیلئے مِس فٹ قرار دیا۔
ابوزر سلمان نیازی نے کہا کہ ہمایوں دلاور اور ابوالحسنات کے بعد اب تیسرا جج لایا گیا ہے،جج صاحب کو فوری عمران خان کے کیس سے الگ ہوجانا چاہیئے،الگ نہیں ہوں گے تو ہم درخواست لے کر عدالت جارہے ہیں۔