اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق 10 مقدمات میں پارٹی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کا حکم دیدیا ہے۔ سیشن جج کامران بشارت مفتی نے کیس کی سماعت کی۔ معزز عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے 10 کیسوں میں ان کی عبوری ضمانتوں میں 30 جولائی تک توسیع کر دی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کیس میں ضمانت کے لئے بھی عدالت سے رجوع کیا جس پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ سیاسی معاملہ ہے لیکن ملزم کا پیش ہونا بھی ضروری ہے۔ جج کا کہنا تھا کہ کیس نمبر 425 میں نئی ضمانت ہے، اس کے لئے ملزم پیش ہوگا تو عدالت کی جانب سے حکم جاری کیا جائے گا۔ اس پر وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نئی ضمانت کی درخواست کو بھی آئندہ سماعت کے لئے مقرر کر دیں۔ اس پر عدالت نے مقدمہ نمبر 425 میں درخواست ضمانت کی بھی سماعت 30 جولائی کو مقرر کر دی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل 19 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ عدالت میں عمران خان کیخلاف کیسوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف تھانہ سہالہ، تھانہ کورال، تھانہ لوہی بیر، تھانہ بہارہ کہو میں کیس درج ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عدم پیشی پر ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 5 مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور کر لی تھیں۔