چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی حکومت سے مذاکرات کی تردید

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی حکومت سے مذاکرات کی تردید

(ویب ڈیسک ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر  نے حکومت سے آج   مذاکرات کی تردید کردی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ’ مذاکرات آج سے باضابطہ طور پر شروع نہیں ہو رہے۔ ہم کوشش کررہے ہیں جو کمیٹی بنائی ہے اس کے طریقۂ کار پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں مذاکرات ہوں اور کسی حل تک پہنچ جائیں۔ سیاسی مسائل کا حل سیاسی ہونا چاہیے۔‘

ادھر حکومتی ذرائع کے  مطابق  حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے پی ٹی آئی کا رابطہ ہوا، پی ٹی آئی اپنے پیشگی مطالبات سے پیچھے ہٹ گئی۔ملک میں مفاہمت کی فضاء پیداکرنے کے لئے پی ٹی آئی  کی مذاکراتی پیشکش قبول کی ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ  ہماری طرف سے ہمیشہ سے سیاسی مذاکرات سے مسائل کے حل کی بات کی گئی ہے۔ سیاست میں مذاکرات ہی آگے بڑھنا کا راستہ ہوتا ہے، انتشار نہیں۔  پی ٹی آئی کی پانچ رکنی مزاکراتی کمیٹی بانی جماعت کی طرف سے تشکیل دی گئی ہے

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ  پی ٹی آئی 9مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن چاہتی ہے۔

دوسری جانب  قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جو 9 مئی کے ذمہ داران ہیں، ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے لیے جو لوگ اسلام آباد آئے وہ پرامن لوگ تھے، اس بات کی سختی سے تردید کرتا ہوں کہ ان میں کسی کے پاس اسلحہ موجود تھا، حقیقت یہ ہے کہ ان میں کسی کے پاس اسلحہ موجود نہیں تھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے رکھوالے ان کے ووٹر اور سپورٹر ہیں، وہ عام پاکستانی شہری ہیں، ان کے پاس کوئی گوریلا فورس، ٹریننگ یا اسلحہ نہیں، تمام ویڈیوز دیکھ لیں، ثابت ہوجائے گا کہ ان کے پاس وہ بندوقیں نہیں تھیں جن سے وہاں فائرنگ کی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر گولی چلی ہے تو پھر ذمہ داران کا تعین تو ہونا چاہیے، حکومت کو احساس نہیں کہ یہ لاوا روز کتنا بڑھتا جارہا ہے، ظلم آخرکار ایک روز مٹ ہی جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں بھی گولی چلی، کمیشن بنتے رہتے ہیں مگر رپورٹس نہیں آتیں، بھٹو ریفرنس میں سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ ذوالفقار بھٹو کو انصاف نہیں ملا۔

 اب وقت ہے ہم بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے، ہم اس ایوان سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، ہمیں دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

Watch Live Public News