اسلام آباد ( پبلک نیوز ) وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ان کے دور میں کارخانے بند تھے آج چل پڑے ہیں ٗ ہماری حکومت نے انہیں مراعات دیں۔ تو معیشت کا پہیہ چل پڑا ٗ ان کو عوام کی کوئی فکر نہیں تھی یہ تو حکومت میں مزے لینے آئے تھے ٗ یہ عوام کی خدمت کے لیے نہیں آتے حکمران بننے آتے ہیں۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ اس وقت قومی خزانے 25 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں ٗ کنسٹرکشن کو سابقہ دور میں کوئی مراعات نہیں دی گئی ٗ خالی سرکاری نوکریوں سے روز گار نہیں ملتا ٗ سب سرکاری نوکری کرنا چاہتے ہیں ٗ کوئی محنت نہیں کرنا چاہتا ٗ ملک میں لوگوں کے پاس گاڑیاں ہیں اچھا رہن سہن ہے ٗ بتائیں کہاں غربت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں کوئی کچا گھر دکھا دیں۔ پھر کہوں گا ملک پیچھے جا رہا ٗ مہنگائی پوری دنیا میں ہو رہی ہے ٗ غربت کا سارا ڈرامہ ہے، ہمارے صوبے میں پیدا کر کے دکھا دیں چیلنج کرتا ٗ کرک میں غربت ہےتو وہاں ہو گی مگر ملک میں کوئی غربت نہیں ٗ عمران خان کے صحیح فیصلوں سے ملک کی اکانومی بہتر ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن والوں کی کوئی ایک سچ بات ہوتوبات کروں،اپوزیشن والے جھوٹ پرجھوٹ بولتے ہیں ،اپوزیشن والوں کی باتیں تو ہم نے سن لیں مگر یہ نہیں سن سکتے ، نوازشریف کی کارکردگی اچھی اورہماری خراب ہوگئی یہ ان کی باتیں ہیں، شہبازشریف جو کام ہوئے انکی فہرستیں لے آئیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں خیبر پختونخوا نے دوبارہ منتخب کیا، اگرن لیگ کی کارکرگی بہتر ہوتی تو پنجاب انہیں مسترد نہ کرتی،ہم پر تنقید کرتے جیسے ان کے دور میں دودھ، شہد کی نہریں بہتی تھیں،ان کے دور میں کارخانے بند تھے آج چل پڑے ہیں،یہ عوام کی خدمت کے لیے نہیں آتے حکمران بننے آتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے میری بات نہیں سننی تو باہر چلی جائے،صوبے میں 2013 میں ہماری حکومت بنی تو دہشگردی عروج پر تھی ٗ میں 38 سال سے کنسٹرکشن کا کام کرتا ہوں، صوبے میں اپنی حکومت کے دوران کوئی ایک کنٹریکٹ نہیں لیا ٗ ہم درخت بیچتے تو پیسے ملتے لیکن ایسا نہیں کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی تبدیلی کے باعث زیادہ سے زیادہ درخت لگائے ٗ قانون فول پروف بنایا جائے بے شک کوئی حکمران یا انچار ڈاکو بھی بیٹھا ہو تو چوری نہیں کر سکتا ٗ ہم نے صوبے میں یونیورسٹیوں کو کیمپس بنائے ٗ شہباز شریف کو دعوت دیتا ہو کہ وہ آئیں انہیں یونیورسٹیاں بھی دکھاتا اور کھانا بھی کھلاتا ہوں۔