پی ایف یو جے کا عمران خان سے معافی کا مطالبہ

پی ایف یو جے کا عمران خان سے معافی کا مطالبہ
اسلام آباد: ( پبلک نیوز) پاکستان بھر کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) نے سابق وزیراعظم عمران خان سے صحافیوں کے خلاف ثبوت دینے یا پھر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ثبوت دیں کہ آپ کی حکومت گرانے میں صحافی ملوث ہیں۔ پی ایف یو جے تحقیقات اور کارروائی کرے گی۔ پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے عمران خان سے صحافیوں پر غیر ملکی فنڈز لینے کے دعوے پر ثبوت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا فرض ہے کہ وہ ان صحافیوں کے نام بتائیں جو ان کے دعوے کے مطابق حکومت گرانے کی سازش میں ملوث تھے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صحافیوں کے نام بتائیں جنہوں نے سازش کے لیے غیر ملکی قوتوں سے پیسے لئے۔ اگر ثبوت نہیں ہیں تو عمران خان الزامات واپس لیں اور صحافی برادری سے معافی مانگیں۔ صحافتی تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا غیر ملکی سفارت کاروں سے رابطے میں رہنا پیشہ وارانہ ضرورت ہوتی ہے۔ ہر ملک میں تعینات سفارت کاروں کا متعلقہ ممالک میں سفارتی عملے سے رابطے میں رہنا ذمہ داریوں کا حصہ ہوتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نام لئے بغیر الزامات سے پوری صحافتی برادری کی ساکھ مجروح ہوئی جو انصاف، قانون اور اصول کے خلاف ہے۔ عمران خان نے ماضی میں بھی ایک صحافی پر 35 پنکچر کا الزام لگایا تھا، بعد میں اسے سیاسی بیان قرار دے دیا۔ اس سے پہلے بھی صحافیوں پر لگائے جانے والے الزامات ملکی اور غیر ملکی عدالتوں میں غلط ثابت ہو چکے ہیں۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اپنے مشیروں پر دھیان دینا چاہیے جو انہیں غلط حقائق بتا رہے ہیں۔ آج اگر پیکا قانون لاگو ہوتا تو پی ٹی آئی کے ہزاروں لوگ جیلوں میں بند ہوتے۔ جلسے جلوسوں میں پی ٹی آئی کے لوگ مرد وخواتین صحافیوں کو تشدد، بدسلوکی کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نفرت پر مبنی تقاریر اور بیانات سے صحافیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ ان کی پیشہ ورانہ آزادی کے منافی ہے، پی ٹی آئی اپنے اصل منشور پر عمل کرے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔