اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

 اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
کیپشن: معروف کالم نگار اوریا مقبول جان کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا

ویب ڈیسک: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کرلیا۔جنہیں بعدازاں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ جسے بعد ازاں سناتے ہوئے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرلیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق وکیل اوریا مقبول جان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو گرفتار کیا۔

اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ اوریا مقبول کو گلبرگ سائبر کرائم کے آفس میں رکھا گیا ہے، اوریا مقبول جان کو سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔

اظہر صدیق نے بتایا کہ ہمیں ایف آئی ار کی تفصیلات نہیں بتائی جا رہیں، اوریا مقبول جان کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل 28 جنوری 2024 کو چیف جسٹس آف پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈے کی تشہیر پر ایف آئی اے کی جانب سے اوریا مقبول جان سمیت 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

یہ کمیٹی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 (تفتیش کے اختیار سے متعلق) کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم کی گئی 6 رکنی کمیٹی میں انٹر سروسز انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے نمائندے اور کوئی ایک شریک رکن شامل ہیں۔

اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور:

معروف کالم نگار اوریا مقبول جان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کیجانب سے درج مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسے سناتے ہوئے عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کرلیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق لاہور ضلع کہچری میں اویامقبول جان کے خلاف سائبر کرائم میں مقدمہ کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ 

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ ایف آئی اے کےپراسیکیوٹر نے عدالت میں دلائل دیے۔

اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ ہم نے موبائل فون لیپ ٹاپ ریکور کرنا ہے۔ ہم نے ابھی ان سے تفتیش کرنی ہے۔

اوریا مقبول جان روسٹرم پر آئے اور خود دلائل دیے۔ اپنے دلائل میں انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا موبائل کا پاسورڈ دے دیا ہے۔ یہ مجھے بلائیں۔ میں خود پیش ہوجاتا ہوں۔ 2001 سے میں لکھ رہا ہوں۔ میں بنگلہ دیش پر دو ٹویٹ کیے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں 5 سال سے یونیورسٹی میں پڑھا رہا ہوں۔ باغ جناح میں جمعہ پڑھتا ہوں۔ میں نے کچھ چوری کیا ہوا ہے جو میرا ریمانڈ مانگ رہے ہیں؟ مجھے عدالت پابند کرے میں ہر وقت تیار ہوں۔ 

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔جسے اب سناتے ہوئے عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

واضح رہے گزشتہ برس 13 مئی 2023 کو بھی اوریا مقبول جان کی رہائش گاہ پر چھاپا مار کر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

Watch Live Public News