(ویب ڈیسک ) وفاقی کابینہ اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت میں قرار داد منظور کرلی گئی ہے جس میں اسرائیل کیخلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت میں قرارداد منظور کی گئی ہے۔ قرارداد میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لئے وفاقی کابینہ نے 126 ممالک کے لئے آن لائین ویزا ایپلی کیشن سسٹم کے نفاذ کی منظوری دیدی ہے۔126 ممالک کے شہری 24 گھنٹوں کے اندر بزنس اور ٹورسٹ ویزا حاصل کر سکیں گے۔ 126 ممالک کے شہری ویزا پراسیسنگ فیس سے بھی مستثنیٰ ہوں گے جبکہ تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لئے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لئے الگ سے سب-کیٹیگری کی منظوری دیدی گئی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم، کابینہ اراکین نے جرمنی میں پاکستانی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے اورپاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت بھی کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی شدید مذمت کی۔ بینکوں کے مقدمات کے حوالے سے خصوصی عدالتیں اور بینکنگ کورٹس نوٹیفائی کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، بلوچستان، سندھ، لاہور اور پشاور کے ہائی کورٹس کی سفارش پر منظوری دی گئی، ایس ای سی پی ایکٹ 1997 کے سیکشن 37 کے تحت خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔
اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹس کی تجویز کردہ اسپیشل کورٹ اسلام آباد میں قائم ہو گی، ہائی کورٹ آف بلوچستان، کوئٹہ کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹس کوئٹہ میں قائم ہوں گی، ہائی کورٹ آف سندھ کا تجویز کردہ اسپیشل کورٹ کراچی میں ہو گا، لاہور ہائی کورٹ کے تجویز کردہ اسپیشل کورٹس لاہور میں قائم ہوں گی،اسپیشل کورٹ ملتان اور پشاور ہائی کورٹ کا تجویز کردہ بینکنگ کورٹ پشاور تشکیل دیا جائے گا، خصوصی اور بینکنگ عدالتیں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے تحت کام کریں گی۔
جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ لاجسٹکس ، ٹرانسپورٹ، گرین اینڈ سسٹین ایبل گروتھ، واٹر ویسٹ مینجمنٹ کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ ممکن ہو گا۔ اربن گرین ڈویلپمینٹ، متبادل توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ ممکن ہو گا۔
فلسطین کے حق میں ، اسرائیل کیخلاف قرار داد منظور:
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کابینہ اجلاس میں مظلوم فلسطینی بھائیوں بہنوں اور بچوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور اسرائیلی ظلم وبربریت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت میں قرارداد منظور کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،شہداء میں معصوم بچے، خواتین، بزرگ، نوجوان ہر عمر اور طبقے سے تعلق رکھنے والے نہتے اور بے گناہ شہری شامل ہیں۔
قرارداد کے مطابق شہری آبادی، ہسپتال، سکول، اقوام متحدہ ، میڈیا کے دفاتر اورورکر، صحافی کوئی بھی اسرائیلی بموں، گولیوں اور قتل عام کی بلا امتیاز مہم سے محفوظ نہیں، فلسطینی علاقے قبرستان اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، ایسی سفاکی، بربریت اور ظلم کی مثال حالیہ تاریخ میں کہیں نہیں ملتی، اسرائیل کے ظلم کو دیکھتے ہوئے محض مذمت کافی نہیں۔
قراردادمیں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے، اقوام متحدہ کی قراردادیں، انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں کے مطالبات اور پوری دنیا کے مہذب اور انصاف پسند عوام کے احتجاج کے باوجود اسرائیل کا ظلم جاری ہے، عالمی برادری اور عالمی ادارے نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ریاست کے خلاف پابندیوں سمیت قانونی ، سفارتی اور انتظامی اقدامات کا آغاز کرے، وحشی ریاست کو عالمی قانون اور انسانی حقوق کا پابند کرکے مزید بے گناہ خون بہنے سے روکا جائے، یہ آگ پوری دنیا کے امن کو بھسم کردے گی۔
قرارداد کے مطابق عالمی عدالت انصاف فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو غیرقانونی اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادیوں کی تعمیر کوعالمی قانون کی خلاف ورزی قرار دے چکی ہے، عالمی عدالت انصاف نے فلسطینیوں کو زرتلافی دینے اور ان کے نقصانات ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے، پاکستان اسلامی ممالک کی متحدہ آواز ’او۔آئی۔سی‘ پر بھی زور دیتا ہے کہ اس ضمن میں متفقہ اور متحدہ اقدامات کے لئے ازسرنو کوششیں شروع کی جائیں اور اسلامی دنیا کی متفقہ حکمت عملی کی تیاری پر غور کیاجائے، وفاقی کابینہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک موقف بیان کرنے کو سراہتے اس کی مکمل تائید کرتی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کابینہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کو بطور ریاست جوابدہ بنایا جائے، بے گناہوں کے قاتلوں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، خود عالمی عدالت انصاف بھی اسرائیل کی بہیمانہ کاروائیوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہے، عالمی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی رسائی کے لئے اپنی کوششیں تیز تر کرے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی نمائیندگی کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی آزادی ، اقوام متحدہ اور عالمی قانون کے مطابق حقوق کی فراہمی تک ہر طرح سے ان کی مدد جاری رکھے گی، فلسطینیوں کو خوراک سمیت دیگر ضروری سامان کی فراہمی کے لئے پہلے سے بڑھ کر کوششیں کی جائیں گی، پاکستان ایک بار پھر اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ مقبوضہ خطوں کے دیرینہ تنازعات کے حل کے لئے بلاتاخیر اقدامات کئے جائیں، القدس الشریف دارالحکومت اور 1967 سے قبل کی سرحدات کی حامل فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی دو ریاستی حل کے لئے ازسرنو اور نتیجہ خیز کوششیں کی جائیں۔