ویب ڈیسک:سال 2024 ٹیک کمپنیوں اور ان میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے بہت بھاری رہا۔ اس سال اب تک تقریباً 1 لاکھ افراد چھانٹیوں کا شکار ہو چکے ہیں۔ اس سال کی پہلی ششماہی میں دنیا بھر کی تقریباً 330 کمپنیوں سے 98,000 سے زائد افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہزاروں افراد خاموشی سے چھٹنی کا بھی شکار ہو چکے ہیں۔ آئی ٹی اور ٹیک کے شعبوں میں گزشتہ سال سے جاری معاشی سست روی اب بھی جاری ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اب تک 98,834 ملازمین کو ان کی نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے۔ یہ برطرفی ایپل، گوگل، مائیکروسافٹ، سسکو اور میٹا پلیٹ فارم جیسی بڑی کمپنیوں میں بھی ہوئی ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی کی ترقی کو بھی اس برطرفی کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ اگر چہ بڑی کمپنیاں ملازمتوں پراے آئی(AI)کے برے اثرات کو قبول نہیں کر رہی ہیں، لیکن اس رجحان سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ اس کا اثر ہے اورسال 2024 میں ملازمتوں کا بحران ختم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، مائیکروسافٹ نے تقریباً 1000 لوگوں کو مکسڈ رئلٹی اورازیور کلاؤڈ ٹیم سے ہٹا دیا ہے۔ مائیکروسافٹ اپنے کلاؤڈ سافٹ ویئر اور سرور کے کاروبار کی تنظیم نو کر رہا ہے۔ کمپنی اس کاروبار کے ذریعے ٹیلی کام فرموں اور خلائی کمپنیوں کو نشانہ بنانا چاہتی ہے۔ اس عرصے کے دوران کئی بڑے ایگزیکٹوز بھی مائیکروسافٹ چھوڑ چکے ہیں۔
دوسری طرف، ایمیزون نے بھی کئی ڈویژنوں میں برطرفی کی ہے۔ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے بھی حال ہی میں اپنے بہت سے ملازمین کو کم کر دیا ہے ۔ اس عرصے کے دوران کئی بھارتی کمپنیوں نے بھی اپنی بقا کی جنگ میں برطرفی کا سہارا لیا ہے۔