کراچی میٹرک امتحانی مراکز کی مبینہ خریدوفروخت ، چئیرمین بورڈ ناظم امتحانات بے بس

matric centre karachi
کیپشن: matric centre karachi
سورس: google

ویب ڈیسک : کراچی  میں میٹرک امتحانات 7 مئی سے شروع ہونگے، امتحانی مراکز بنانے اور ختم کرنے کے لئے بھاری رقوم کی وصولی، مافیا کے سامنے چئیرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ اسیکنڈری ایجوکیشن سمیت حکام بے بس ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق  میٹرک بورڈ انتظامیہ نے ایک بار پھر متنازعہ اسکولوں کو  امتحانی مراکز بنا دیا ۔ملیر کے نیشنل اسکول میں فائرنگ کے واقعے کے بعد سینٹر نہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اسی طرح  لانڈھی شیرپاؤ اور مظفراباد کالونی میں متنازعہ اسکولوں کو امتحانی مراکز بنایا گیا۔ جبکہ مبینہ طورپر بھار ی رقوم کی وصولی کےبعد  گڈاپ، ملیر و لانڈھی میں متنازعہ اسکولوں کو امتحانی مراکز بنا دیا گیا ہے۔

 ذرائع کاکہنا ہے کہ  میٹرک بورڈ میں امتحانی مرکز بنانے اور ہٹانے کے بھاری معاوضے لئے گئے،۔میٹرک بورڈ میں مافیا کے سامنے چئیرمین و ناظم امتحانات بے بس   ہوچکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  سرجانی ٹاؤن ، اورنگی ٹاون و لیاری میں بھی بدنام اسکولوں میں امتحانی مراکز قائم کئے گئے

 یادرہے  میٹرک امتحانات کے لئے کراچی میں  250 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔جس میں نجی و سرکاری اسکولوں کے 350,198 امیدوار شریک ہونگے۔