ویب ڈیسک: بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نےسندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، نمائندگی کیلئے 2 مقامی وکلاء کو بھی نامزد کردیا۔
تفصیلا ت کے مطابق بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کہا ہے کہ 2015 کی ایک درخواست میں میری تقاریر پر پابندی عائد کردی گئی،اس درخواست میں مجھے فریق بنایا گیا لیکن وکالت نامے کی تصدیق نہیں ہوئی،لندن میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن نے متعدد کوششوں کے باوجود تصدیق نہیں کی۔
بانی ایم کیو ایم نے کہا کہ لاکھوں افراد کے رہنما کو اپنے موقف بیان کرنے کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا،میرے خط کو تسلیم کرتے ہوئے میرے وکلاء کی نامزدگی کو قبول کیا جائے۔
ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکرٹریٹ سے جاری کردہ خط عدالت میں جمع کروادیا گیا،بانی ایم کیو ایم کے نامزد وکلاء نے درخواست دائر کردی۔
وکلاء کے مطابق بانی ایم کیو ایم سے قومی ترانے سننا اور دیگر کو سنوارنا چاہتے ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ درخواست آپ کی جانب سے ہے یا خط لکھنے والے کی جانب سے؟۔
وکلاء نے کہا کہ خط لکھنے والے کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ درخواست کے متن سے لگتا ہے کہ آپ اپنی خواہش بیان کررہے ہیں۔
عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ درخواست میں ترمیم کرکے دوبارہ دائر کی جائے۔