مذاکرات کا ایک ہی حل ہے کہ،،، لطیف کھوسہ کا دو ٹوک بیان

مذاکرات کا ایک ہی حل ہے کہ،،، لطیف کھوسہ کا دو ٹوک بیان
کیپشن: Latif Khosa's statement
سورس: Youtube

(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہم ن لیگ، پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں پہلے یہ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں، فارم 47 کو واپس کریں۔

پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھے ہوئے شخص کی وجہ سے ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، ہم بندگلی میں نہیں یہ لوگ ہیں اور یہ وہی کرنا چاہ رہے ہیں جو 1971 میں ہوا، آدھے سے زیادہ پاکستان ہم نے صرف اس لئے گنوا دیا کہ اُس وقت بھی ہم نے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا تھا، ملک  میں آج ہی  الیکشن کرا لیں 2 تہائی سے زیادہ اکثریت میں پی ٹی آئی کی نشستیں ہیں، ہم خفا نہیں ہیں،فیسیلیٹیشن قونصل میں فوج کیا کام ہے؟ آج سارے وسائل پر انہی کا کنڑول ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ وہ تینوں پارٹیوں کے وکیل رہ چکے ہیں پہلے نواز شریف نے بھگتا، بے نظیر اور زرداری نے اڈیالہ جیل بھگتی، اب عمران خان اڈیالہ جیل میں ہے اور اگلی باری ان کی آئے گی، آج ہمارا دفتر گرا ہے، پہلے ایم کیو ایم کے سیل ہوئے تھے، ن لیگ کا دفتر بھی سیل ہوا تھا وہ پی ایم ایل کیو کو دے دیا گیا تھا اور ایسا پہلی بار نہیں ہورہا۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم ن لیگ، پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں پہلے یہ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں، فارم 47 کو واپس کریں، ہم نہیں چاہتے سیاست میں فوج کا کوئی عمل دخل ہو، حلف اٹھاتے ہوئے یہ کہتے ہیں ہم سیاست میں حصہ نہیں لیں گے مگر پھر اس کے برعکس ہوتا ہے۔

Watch Live Public News