ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط میں ججز پر مبینہ دباؤ ڈالے جانے کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ جہاں مختلف بارایسوسی ایشنز نے وکلاء کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد اور لاہور بار ایسوسی ایشن نے ہنگامی اجلاس منعقد کیے۔ جن کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کا اعلامیہ:
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی کابینہ کا ہنگامی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا ہے، جس کے بعد اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن راجہ محمد شکیل عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کو آئین کا بنیادی وصف سمجھتی ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہاگیا ہے کہ نظام عدل و انصاف پر عوام الناس کا اعتماد عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری سے وابستہ ہے۔ عدلیہ کی آزادی پر حرف نظام عدل و انصاف اور معاشرے کیلئے شدید نقصان دہ ہے۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن آئین و قانون کی عملداری، عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے اصولوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ ججز کے پیشہ وارانہ امور کی آزادانہ ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ تاکہ آئین کے مطابق بنیادی حقوق کا تحفظ اور انصاف کی بلا تفریق فراہمی ممکن ہو سکے۔
لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کا اعلامیہ:
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اسلام آباد کے چھ ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھے جانے پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم اسلام آباد کے چھ ججز کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جنہوں نے ایجنسیز کی جانب سے عدلیہ میں مداخلت کیے جانے کے سچ کو بےنقاب کیا۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ ہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس اقدام کو قابل تعریف نہیں سمجھتے۔ جنہوں نے اپنے ججز کی حفاظت کے لیے کسی قسم کے عملی اقدامات بروئے کار نہیں لائے۔ ہم حساس اداروں کی جانب سے عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت اور اثر انداز ہونے کی پرزور مزمت کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم حساس اداروں کے اپنی مرضی کے فیصلے لکھوانے کے عدلیہ پر دباؤ کی سخت مزمت کرتے ہیں۔ ہم فی الفور ان حساس اداروں کی شخصیات کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جنہوں نے آئین اور قانون کو پامال کیا۔
سندھ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کا اعلامیہ:
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گیے خط کا جائزہ لیا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ بار اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر تحقیقات کے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کردیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے عدالتی معاملات میں مداخلت پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ اداروں کے مداخلت عدلیہ کی غیر جانبداری اور عدالتی نظام پر ضرب لگانے کے مترادف ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کا مداخلت کا بے نقاب کرنا قابل تعریف عمل ہے۔
خیبرپختونخوا بار
خیبرپختونخوا بار کونسل نے ججز کے خط پر تشویش کا اظہار کیا، بیان میں کہا گیا کہ ججز کے خط میں اداروں کی مبینہ مداخلت پرتحفظات اور تشویش کا اظہارکرتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا خط تشویشناک عمل ہے،ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے تحفظ کے لیے کردار ادا کریں گے۔