متنازع بیان کے بعد شویتا تیواری نے معافی مانگ لی

متنازع بیان کے بعد شویتا تیواری نے معافی مانگ لی

نئی دہلی: اداکارہ شویتا تیواری کے حالیہ بیان نے طوفان برپا کردیا تھا۔ اداکارہ کو بھگوان سے متعلق اپنے ایک بیان کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب ان کا ایک بیان سامنے آگیا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایسی باتیں کیوں کہیں۔

شویتا تیواری کے اس متنازع بیان پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ شویتا تیواری کے خلاف بھوپال کے شیاملا ہلز پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 295(A) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اداکارہ پر ایسے بیان کے ذریعے مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام ہے۔ اب شویتا تیواری کا آفیشل بیان سامنے آیا ہے.

میڈیا کو اپنے بیان میں شویتا نے لکھا، 'یہ میرے نوٹس میں آیا ہے کہ میرے کچھ الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، شویتا تیواری نے مزید کہا، 'میں ایسا کچھ کہنے کا سوچ بھی نہیں سکتی جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوں۔ براہ کرم یقین رکھیں، میرا مقصد کبھی بھی کسی کو الفاظ یا عمل سے تکلیف پہنچانا نہیں تھا۔ اس لیے میں عاجزی کے ساتھ اس بات کے لیے معذرت چاہتی ہوں کہ میرے بیان سے نادانستہ طور پر بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچی ۔' واضح رہے کہ یہ سارا تنازع اس وقت شروع ہوا جب شویتا تیواری بھوپال میں اپنی آنے والی ویب سیریز کے لانچ ایونٹ میں اسٹار کاسٹ کے ساتھ پہنچیں۔ یہاں انہوں نے میڈیا کے سامنے طنزیہ انداز میں ایک متنازع بیان دیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور خوب تنقید کی. شویتا کے بیان کا سیاسی حلقوں میں بھی چرچا ہوا، مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے شویتا کے بیان کی مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی شویتا کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ سارا تنازع اس وقت شروع ہوا جب شویتا تیواری بھوپال میں اپنی آنے والی ویب سیریز کے لانچ ایونٹ میں اسٹار کاسٹ کے ساتھ پہنچیں۔ یہاں انہوں نے میڈیا کے سامنے طنزیہ انداز میں ایک متنازع بیان دیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور خوب تنقید کی. شویتا کے بیان کا سیاسی حلقوں میں بھی چرچا ہوا، مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے شویتا کے بیان کی مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی شویتا کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔