کراچی(پبلک نیوز) پاکستان فٹبال فیڈریشن کے فیفا ہاؤس میں اشفاق حسین گروپ کے بیٹھ جانے پر نارملائزیشن کمیٹی نے شہر قائد میں جاری وومن فٹبال چیمپئن شپ ختم کر دی۔
وومن فٹبال چیمپئن شپ ختم ہونے سے کوئٹہ، گلگت، چترال سمیت ملک بھر سے ایک ماہ سے چیمپئن شپ میں شریک خواتین کھلاڑی شدید پریشان ہیں۔ اس حوالے سے واپڈا کی وومن کھلاڑیوں کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آ گیا ہے۔
کئی کھلاڑیوں کی جانب سے ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اپنے جذبات کا اظہار کیا گیا ہے۔ وومن فٹبالرز کا کہنا تھا کہ چیمپئن شپ کینسل ہونے کی خبر نے ہمارے دل توڑ دئیے ہیں، پچھلے ایک ماہ سے کراچی کے موسم کو برداشت کرتے ہوئے کھیل رہے تھے، تمام خواتین کھلاڑی اس پر آواز اٹھائیں، ہمیں چیمپئن شپ کو کوارٹر فائنل تک نہیں چھوڑنا چاہیے۔
قومی وومن فٹبالر عبیہ حیدر نے کہا کہ ہماری محنت، لگن، قربانیوں کو ضائع نہ ہونے دیا جائے، اس چیمپئن شپ کے لیے اپنی نوکریوں سے ہاتھ بھی دھونے پڑے ہیں. دوسری جانب خواتین فٹبالرز سے اظہار یکجہتی کے لیے مرد فٹبالرز بھی میدان میں آ گئے ہیں۔ سعد اللہ خان اور کپتان صدام حسین کا نارملایزیشن کمیٹی کے معاملے پر ٹوئٹ کی ہے، سعداللہ کا کہنا تھا کہ میری ان تمام لوگوں سے درخواست ہے جو ہمارے اور کھیل کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں، نارملایزیشن کمیٹی نے اتنے عرصے بعد سرگرمیاں بحال کی پھر حملہ کیونکر کیا گیا، خدارا ہمیں کھیلنے دو۔
قومی فٹبال ٹیم کے کپتان صدام حسین کا بھی تمام کھلاڑیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں فٹبال کی بہتری کے لیے کچھ کرنا ہو گا۔
پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بھی فٹبال فیڈریشن کے معاملات پر افسردگی کا اظہار کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن میں ہونے والے تمام تر معاملات پر افسردہ ہوں، وومن چیمپئن شپ کو ہر صورت جاری رہنا چاہیے، چیمپئن شپ کی تمام تر مالی معاونت کرنے کے لیے تیار ہوں۔