پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ، سال میں 240 ارب زائد کا نقصان

پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ، سال میں 240 ارب زائد کا نقصان

اسلام آباد (پبلک نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ سے ایک سال میں 240 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ سمگل شدہ پٹرولیم مصنوعات ایران کے زمینی راستے سے سمگل کی جاتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایران سے تیل 50 ہزار لٹر کے آئل ٹینکرزکے ذریعہ سمگل کیا جاتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ میں حکومتی ادارے بھی ملوث ہیں۔ پٹرول کی نسبت ڈیزل کی زیادہ مقدار سمگل کی جاتا ہے۔ سندھ میں 41 کوئٹہ میں 32 فلنگ سٹیشنز کے پاس ڈیزل خریداری کا ریکارڈ ہی نہیں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پٹرول پمپس نے چھ لاکھ لٹر پٹرول کی خریداری کی۔ 2019-20 میں 2 کروڑ 79 لاکھ لٹر سے زائد سمگل شدہ پٹرول قبضے میں لیاگیا۔ ایک سال میں 99 کروڑ 50 لاکھ لٹر سے زائد ڈیزل قبضے میں لیاگیا۔

قبضے میں لیا گیا پٹرول اور ڈیزل سمگل ہونے والی مقدار کا 20 فیصد ہے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔