ویب ڈیسک: صدر جو بائیڈن کے امریکی افواج کو وطن واپس لانے کے فیصلے کے بعد نیٹو نے افغانستان سے فورسز کا انخلاء شروع کردیا.
بیان میں نیٹو کے ایک عہدیدار نے کہا کہ فوجیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہو گی۔انہوں نے کہا کہ فوجوں کے انخلا کا مطلب یہ نہیں ہے کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات ختم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔
اس سے قبل اعلی کمانڈرجنرل سکاٹ ملر نے کہاتھا کہ مئی کے آغاز میں صدر بائیڈن کے حکم کے مطابق بقیہ غیر ملکی افواج کو افغانستان سے نکال لیا جائے . امریکی صدر جو بائیڈن نے اپریل کے وسط میں کہا تھا کہ امریکی حکومت افغانستان سے اپنے سارے فوجی اس سال گیارہ ستمبر کو امریکا پر نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں کے بیس سال پورے ہونے سے پہلے نکال لے گی۔
افغانستان میں اب تک تعینات نیٹو کی فورسز کی کل تعداد 10 ہزار کے لگ بھگ ہے، جس میں بہت بڑی اکثریت امریکی فوجیوں کی ہے۔ نیٹو کی اس فورس میں شامل جرمن فوجیوں کی تعداد 1100 کے قریب ہے اور نفری کے لحاظ سے جرمنی امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔