ڈونلڈٹرمپ کو سزاکےبعدامریکا میں سیاسی انتشار

ڈونلڈٹرمپ کو سزاکےبعدامریکا میں سیاسی انتشار
کیپشن: ڈونلڈٹرمپ کو سزاکےبعدامریکا میں سیاسی انتشار

ویب ڈیسک: امریکی ایوان نمائندگان کے ری پبلیکن اسپیکر مائیک جانسن نے ایک بیان میں کہا کہ آج امریکی تاریخ کا ایک شرم ناک دن ہے۔ ڈیموکریٹس نے مخالف پارٹی کے لیڈر کو احمقانہ الزامات میں سزا دینے پر خوشی کا اظہار کیا۔ یہ قطعی سیاسی معاملہ ہے نہ کہ قانونی۔

تفصیلات کے مطابق ادھر کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے امریکہ کے عدالتی نظام کی قوت کو ثابت کیا ہے۔

ڈیموکریٹک سینیٹر اور سینٹ کی جوڈیشری کورٹس سب کمیٹی کے چیئرمین شیلڈن وہائٹ ہاؤس نے کہا کہ ایک ایسا شخص جسے 34 جرائم میں سزا دی گئی اور جس نے قانون کی حکمرانی کے لیے کسی احترام کا مظاہرہ نہیں کیا وہ دنیا کی اس عظیم ترین قوم کی قیادت کا اہل نہیں ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ایک سابق صدر کو جرائم کے لیے سزا سنائی گئی ہے۔

یونیورسٹی آف ورجینیا کے ملر سینٹر میں صدارتی اورل ہسٹری پروگرام کی کو چیر باربرا پیری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اگر ان کی اپیل بھی خارج ہو جاتی ہے تو یہ بھی کسی امریکی صدر کے لیے تاریخ میں پہلا واقعہ ہو گا۔

اگر یہ سزا پانچ نومبر تک برقرار رہتی ہے، جس دن صدارتی انتخابات ہوں گے اور وہ فلوریڈا ہی میں مقیم رہتے ہیں جہاں سزا یافتہ مجرموں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔ تو وہ خود کو بھی ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔