ڈونلڈ ٹرمپ کو جیل پہنچانے والے 7 اہم نکات

ڈونلڈ ٹرمپ کو جیل پہنچانے والے 7 اہم نکات

ویب ڈیسک :(سہیل احمد ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2016 کے انتخابات سے پہلے ایک پورن سٹار کو خاموش کرانے  کے لیے " ہش منی"  کیس میں سزا سنائی جاچکی ہے ، سات عوامل نے تاریخ بدل دی اور پہلی دفعہ ایک امریکی صدر  مجرم ٹھہرادیا گیا لیکن ایسا مجرم جو چھ ماہ بعد شائد دوبارہ امریکی صدر  ہو۔

1. خفیہ ریکارڈنگ

"تو، ہمیں اس کے لیے کیا ادا کرنا پڑے گا؟ 150؟" ڈونلڈ ٹرمپ کی  اپنے وکیل مائیکل کوہن کے ساتھ  گفتگو میں جب یہ جملہ ادا کررہے تھے تووہ نہیں جانتے تھے کہ  اسےریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

تاہم یہ گفتگو سٹورمی ڈینیل کے حوالے سے نہیں تھی ڈونلڈ ٹرمپ دراصل  پلے بوائے کی ماڈل یا ’’بنی’’ کیرن میک ڈوگل  کی بات کررہے تھے جس کو زبان بند رکھنے کے عوض  $150,000  ادا کئے گئے،  کیرن  نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا ٹرمپ کے ساتھ 10 ماہ کا معاشقہ تھا –

تاہم اس ادائیگی کی تصدیق  اور اس پر ٹرمپ کی  ریکارڈڈ بحث نے ہش منی اسکیم  میں ٹرمپ کو مجرم ٹہرانے پر مہر ثبت تصدیق ثبت کردی ۔

2. صدر اور پورن سٹار

سٹورمی ڈینیئلز  کا جیوری کے سامنے تفصیلی بیان جس میں  کچھ دل دہلا دینے والے انکشافات بھی شامل ہیں  -

پورن اسٹار کے مطابق وہ نیواڈا کی لیک ٹاہو میں 2006 کے مشہور گولف ٹورنامنٹ میں ملے تھے اور ایک ساتھ تصویر لی تھی۔ جہاں ڈونلڈ ٹرمپ  نے اسے اپنے ہوٹل کے سوٹ میں مدعو کیا جہاں  اس سے جنسی تعلقات قائم کیے گئے تاہم ٹرمپ اس سے انکار کرتے ہیں۔

اسٹور می ڈینئلز کے مطابق ٹرمپ اس کے کولہوں پر ایک  رول کئے گئے میگزین سے  مارتے رہے جبکہ اس کو زبردستی برہنہ کردیا گیا

3. ڈیوڈ پیکر

نیشنل انکوائرر میگزین کے سابق پبلشر ڈیوڈ پیکر کی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف  نے " کیچ اینڈ کل "  مہم شروع کی جس کے تحت   سابق امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ کے  خلاف  پراپیگنڈا کیا گیاا ور متعدد منفی نیوز اسٹوریز چلائی گئیں

پیکر  نے 2015  میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک میٹنگ میں دعوی کیا تھا کہ وہ ان کی "آنکھیں اور کان" ہوں گے  پیکر نے ہی کیرن  میک ڈوگل کو خاموش رہنے کے لئے 150,000 ڈالر  دلوائے۔

تاہم مسٹر پیکر نے ٹرمپ کی ایک   ہش منی  کیس کے بارے میں براہ راست علم  رکھنے والے گواہ  کی حیثیت سے  گواہی  نےکیس کو حتمی انجام تک پہنچا دیا۔

4.’’ جسٹ ڈو اٹ’’ الیکشن کے بعد دیکھیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہن نے گواہی دی کہ جب سٹورمی ڈینیئلز  کو زبان بند رکھنے کے لئے  رقم ادا کرنے کی بات آئی تو ڈونلڈ ٹرمپ نے  انہیں کہا ’’ جسٹ ڈو اٹ’’۔

تاہم اکتوبر 2016  میں جب ڈینئلز رقم  ادائیگی میں تاخیر سے مایوس ہو گئی  تو اس نے اپنی کہانی ایک معروف اخبار میں لے جانے کی دھمکی دی تھی۔

کوہن نے کہا کہ ٹرمپ نے ان سے کہا: "اس کو وہاں سے دور رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ بس کرو۔"

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے انہیں سٹارمی ڈینیئلز کی کہانی  پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ۔ "اسے  الیکشن تک روکو، کیونکہ اگر میں جیت گیا تو اس کا کوئی تعلق نہیں ہو گا اور اگر میں ہار گیا تو مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔"

یہ دو جملے ایسی قاتل لائنز تھیں جس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی دھوکہ دہی کا ارتکاب کرنے کے ارادے کو ظاہر کیا اور اس طرح، محض ایک جرم کو سنگین جرم  کی سطح تک پہنچا دیا۔

5.  جب چیف فنانشل افسر کا تحریری نوٹ ’’ سموکنگ گن’’ بن گیا

ٹرمپ کے چیف فنانشل آفیسر ایلن ویسلبرگ کے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹ،  میں وکیل مائیکل کوہن کے معاوضے میں اضافہ  کیا گیا ہے ۔

یہ $130,000 ہش منی پلس ایڈ آنز تھے، ٹیکس کی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے ان سب کو دو سے ضرب دیا گیا کیونکہ کوہن 50%  کی ٹیکس بریکٹ میں تھا۔

اس  کو $420,000  ادا کئے گئے تاہم   یہ ادائیگی $35,000 کے متعدد چیکوں  کی صورت میں ادا  کی گئی۔

چیف فنانشل افسر نے یہ اعداد و شمار وکیل کوہن کی فرسٹ ریپبلک بینک کی اسٹیٹمنٹ پر لکھے گئے ہیں، جس نے اسٹورمی ڈینیئلز کے اٹارنی کو ان کی $130,000 کی وائر ٹرانسفر ظاہر کی تھی۔

وکیل کوہن نے گواہی دی کہ اس نےسی ایف او مسٹر ویسلبرگ کو دستاویز پر کچھ لکھتے ہوئے دیکھا اور ٹرمپ نے معاوضے کے منصوبے کی منظوری دی۔

6. 'باڈی مین' تصویر

وکلا استغاثہ نے 24 اکتوبر 2016 کو ایک فون کال  کا ذکر کیا ، جس میں مائیکل کوہن نے کہا کہ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سٹارمی ڈینیئلز  کو زبان بندی کے لئے دی گئی  رقم پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

نشاندہی کی  گئی کہ یہ کال ٹرمپ کے معاون کیتھ شلر کے فون پر کی گئی تھی، جب کوہن انہیں ہراساں کرنے والی فون کالز کے بارے میں ٹیکسٹ کر رہے تھے اور یہ کہ ان کا ٹرمپ سے 96 سیکنڈ کی فون کال میں بات کرنے کا دعویٰ "جھوٹ" تھا۔

تاہم، استغاثہ کو کال کے عین وقت کے قریب، شلر اور ٹرمپ کی ایک ساتھ تصویر ملی۔

7. قابل اعتماد اسسٹنٹ  کا بیان

ہوپ ہکس 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی پریس سیکرٹری تھیں۔

اس نے گواہی دی کہ اس نے اسے بتایا کہ  وہ سمجھ رہی تھیں کہ مائیکل کوہن نے ٹرمپ کو جھوٹے الزامات سےبچانے کے لئے سٹورمی ڈینیئلز کو اپنے پاس سے  ادئیگی کی تھی

تاہم  ہکس نے عدالت کو بتایا کہ  تاہم وہ نہیں سمجھتیں کہ وکیل کوہن ایک بے لوث ہمدردی رکھنے والا شخض ہے ۔

"میں مائیکل کو خاص طور پر خیراتی شخص یا بے لوث شخص کے طور پر نہیں جانتی تھی،" اس نے کہا۔

ایک قابل اعتماد معاون کی طرف سے، اپنے سابق باس کے وکیل کوہن کے بارے میں اس  اس رائے نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دفاع کو کمزور کیا۔