(ویب ڈیسک )محمد شکیل خان :ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی پرفارمنس رپورٹ کی بنیاد پر سینٹرل کنٹریکٹس دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں کچھ کھلاڑیوں کی تنزلی اور کچھ کے کنٹریکٹ ختم ہونے کا بھی امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کو ایک سال مکمل ہوگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیا جارہا ہے، کھلاڑیوں کی پرفارمنس رپورٹ کی بنیاد پر سینٹرل کنٹریکٹس دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں کچھ کھلاڑیوں کی تنزلی اور کچھ کے کنٹریکٹ ختم ہونے کا بھی امکان ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پی سی بی نے کھلاڑیوں کو 3 سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ کے فنانشل ماڈل میں بھی تبدیلی پر غور کر رہا ہے، سینٹرل کنٹریکٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی پر قانونی مشاورت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کی بنیاد ہر ہی سینٹرل کنٹریکٹ میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی کی وجہ سے کھلاڑیوں کا سینٹرل کنٹریکٹ چھوڑنے کا بھی خدشہ ہے۔ پی سی بی کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ نہ لینے کی صورت میں متبادل پلاننگ پر بھی غور کر رہا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ نہ لینے کے باوجود بھی کھلاڑیوں کو لیگز کے لیے این او سی دوکار ہوگی۔
خیال رہے کہ پی سی بی نے گزشتہ سال اعلان کردہ سینٹرل کنٹریکٹس میں 200 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا۔