ویب ڈیسک: شام میں ہونے والی بڑی تبدیلی کے بعد اب شامی فٹ بال ٹیم کے یونیفارم میں اہم تبدیلی کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق شام کی فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے سیاسی تبدیلیوں اور ملک کے نئے دور کی عکاسی کے لیے نیشنل ٹیم کی کٹ اور لوگو میں تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے اور حالیہ بڑی سیاسی پیش رفت کے بعد کیا گیا، جب باغیوں نے دارالحکومت دمشق پر بغیر کسی مزاحمت کے قبضہ کر لیا اور صدر بشار الاسد کو 13 سالہ خانہ جنگی کے اختتام پر روس فرار ہونا پڑا۔
ان واقعات نے شام میں نئی سیاسی قیادت اور قومی تشخص کی تشکیل کی راہ ہموار کی ہے۔
شامی فٹ بال فیڈریشن نے فیس بک پر قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی نئی سبز کٹ میں ملبوس تصاویر شیئر کرتے ہوئے اس تبدیلی کو ”تاریخی“ قرار دیا۔
فیڈریشن نے بیان میں کہا کہ یہ شام کے کھیلوں میں پہلی بڑی تبدیلی ہے، جو اقربا پروری، جانبداری اور بدعنوانی سے پاک ہے۔
لوگو میں کیا تبدیلی کی گئی ہے؟
شام کی قومی فٹبال ٹیم کے روایتی سرخ رنگ کو تبدیل کر کے سبز رنگ لگا دیا گیا ہے، جس کا مطلب ترقی کی راہ پر گامزن ہونا ہے۔
1936 میں شامی فٹ بال ایسوسی ایشن کے قیام کے بعد، شام کی فٹ بال ٹیم نے ایشین کپ اور فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر سمیت کئی بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے۔
فٹ بال شام میں ایک مقبول کھیل ہے، جو نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہے بلکہ ملک کے مختلف سماجی و سیاسی طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔