مہنگائی چودہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے . ادارہ شماریات کے مطابق جولائی میں مہنگائی کی شرح 24.9 فیصد پر پہنچ گئی، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا ، ایک ماہ میں شہروں میں سبزیاں 25.14 فیصد دال چنا 13.87 فیصد مہنگی ہوئیں اور دال چنا پیاز 14 فیصد آلو گیارہ فیصد، گندم 9.76 فیصد مہنگی ہوئی. ادارہ شماریات کے مطابق شہروں میں ایک ماہ میں دال ماش 10 فیصد دال مسور9 فیصد مہنگی ہوئی ، ایک ماہ میں چائے 9 فیصد انڈے 8 فیصد مہنگے ہوئے، شہروں میں خوردنی تیل 7.66 فیصد آٹا 6.3 فیصد مہنگا ہوا اور ایک ماہ میں ٹماٹر 12.4 فیصد پھل 7.11 فیصد سستے ہوئے. ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق شہری علاقوں میں ایک ماہ میں مرغی 3 فیصد سستی ہوئی، شہری علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر بجلی 39.35 فیصد مہنگی ہوئی، ایک ماہ میں پٹرول 7.35 فیصد مہنگا ہوا ، شہری علاقوں میں ایک سال میں دال مسور 92.4 فیصد پیاز 89.4 فیصد مہنگا ہوا، ایک سال میں گھی 74 اور خوردنی تیل 72.5 فیصد فیصد مہنگا ہوا. اسی عرصے میں چنے 67.4 فیصد مرغی 59 فیصد مہنگی ہوئی اور گندم 45 فیصد دال چنا 43.2 فیصد مہنگی ہو ئی. ادارہ شماریات کے مطابق سبزیاں اور پھل 40 فیصد مہنگے ہوئے، شہری علاقوں میں ایک سال میں دودھ 24.7 فیصد مہنگا ہوا اور ایک سال میں پٹرولیم مصنوعات 94.4 فیصد مہنگی ہوئیں، ایک سال میں بجلی کی قیمت میں 86.7 فیصد اضافہ ہوا . اس کے علاوہ دیہات میں مہنگائی کی ماہانہ شرح میں 4.17 فیصد اضافہ ہوا ، دیہات میں ایک ماہ میں آلو 20 فیصد، سبزیاں 14.7 فیصد مہنگی ہوئیں، دال چنا 15.5 دال مسور 9.6 فیصد مہنگی ہوئی، دیہات میں انڈے 9 ، دال ماش 8 فیصد مہنگی ہوئی، اس عرصے میں گندم 7 فیصد چاول 6.1فیصد مہنگے ہوئے ، ماہانہ بنیادوں پر دیہات میں ٹماٹر 13.44 فیصد پھل 5.1 فیصد سستے ہوئے. ایک سال میں دیہات میں پیاز 100 فیصد، دال مسور 90.4 فیصد مہنگی ہوئی. ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اس عرصے میں خوردنی تیل 82.7 فیصد گھی 82.2 فیصد مہنگا ہوا، چنے 74.4 فیصد مرغی 60.8 فیصد دال چنا 48.3 فیصد مہنگی ہوئی ، پھل 46 فیصد سبزیاں 39 فیصد مہنگی ہوئیں، دیہات میں ایک ماہ میں صرف چینی 13.7 فیصد سستی ہوئی.