(ویب ڈیسک ) پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے ایک بار پھر اپنی اصلیت دکھانا شروع کر دی،اس بار نشانے پر بلوچستان کو رکھا گیا ہے۔
قیام پاکستان کے بعد سے آج تک بھارت، مسلسل پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف رہا ہے۔بھارت جیسے ہمسایہ ملک کی انتشار پسند سوچ سے پاکستان کا تحفظ کرنے کیلئے ہماری سیکیورٹی فورسز ہر لمحہ چوکنا اور متحرک رہتی ہیں ۔
بھارت جانتا ہے کہ وہ افواج پاکستان کے ہوتے ہوئے کبھی پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ، ہندوستان اوچھے حربوں کا استعمال کرتے ہوئے جھوٹے اور من گھڑت پروپیگنڈوں کا سہارا لیتا ہے ۔
افسوس کہ پاکستان کے اندر چند ملک دشمن عناصر موجود ہیں ، جن کو استعمال کرتے ہوئے بھارت پہلے آگ لگاتا ہے اور پھر اپنے پروپیگنڈوں کی مدد سے اس آگ کو ہوا دیتا ہے ۔
حال ہی میں بلوچستان میں احتجاجی مظاہروں کے دوران چند افسوسناک واقعے رونما ہوئے ، مظاہروں کے دوران متعدد شہری اور فوجی جوان شہید اور زخمی ہوئے ۔
بھارتی میڈیا نے معاملے کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہوئے خوب پروپیگنڈا کیا،یہاں تک کہ دہشتگردوں کو ہیرو قرار دیا ۔ بھارتی میڈیا کے ہیرو حقیقتاً وہ لوگ ہیں جو فارن فنڈنگ پر کام کرتے ہوئے ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں ۔
اگر ایسا ہے تو تحریک خالصتان کے حامی لاکھوں سکھوں کو بھی ہیرو کا نام دیا جانا چاہیے ،اگر آزادی کیلئے لڑنے والوں کو ہیرو کا نام دینا ہے تو آخر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے آواز اٹھانے والوں کو بھارتی میڈیا دہشتگرد کیوں کہتا ہے؟۔
بھارتی میڈیا بلوچ شر پسندوں کو استعمال کرتے ہوئے پاک فوج کیخلاف جھوٹا پروپیگینڈا کرتا ہے ، خود بھارتی قبائل پر مودی سرکار کے مظالم اور زیادتیوں کو فراموش کر دیتا ہے ۔
موئسٹ کمیونٹی پر بھارتی فوج کے حملوں کے نتیجے میں 500 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں، منی پور میں قبائل اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تنازعات کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر اور ہلاک ہوچکے ہیں ۔
آزادی کیلئے آواز اٹھانے پر مودی سرکار کے حکم کے مطابق دنیا بھر میں منظم کریک ڈاؤن کیا گیا ، جس کے دوران ہردیپ سنگھ نجر جیسے نامور سکھ لیڈروں کا بہیمانہ قتل کیا گیا۔ صرف اتنا ہی میں بلکہ اقلیتوں کیخلاف مودی سرکار کی ظالمانہ کاروائیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔
بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑے پیمانے پر آدی واسیوں اور دیگر اقلیتی برادریوں کا ماورائے عدالت قتل اور اغواء کیا جاتا ہے ،بھارت کی انتہا پسندی کی حالیہ مثال مودی سرکار کی جانب سے پیش کردہ حالیہ بجٹ سے ملتی ہے جس میں دلتوں اور دیگر قبائل کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے ۔
بھارتی سرکار کی جانب سے نظر انداز ہونے کے بعد یہ قبائل جب اپنے حقوق اور آزادی کیلئے آواز اٹھاتے ہیں تو بھارتی فوج انکے خلاف منظم کریک ڈاؤن کا آغاز کردیتی ہے ۔ نہتے اور معصوم قبائلیوں پر بھارتی فوج کے مظالم کو بھارتی میڈیا اینٹی ٹیررازم آپریشن کا نام دے دیتی ہے۔
پاکستان میں جو ہورہا ہے اسکی حقیقی تصویر عالمی سطح پر آشکار ہے لیکن بھارتی میڈیا اپنی روش برقرار رکھتے جھوٹے پروپیگنڈوں کا کاروبار شروع کردیتا ہے۔
ماہ رنگ بلوچ فارن فنڈنگ پر کام کرتے ہوئے بھارتی بیانیے کے مطابق ملک کو توڑنے کی سازش کررہی ہے ، پاکستان کے غیور عوام، ماہ رنگ بلوچ اور بھارت کی ملی بھگت اور مشترکہ سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ عوام وطن پاکستان پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔