ماسکو ( ویب ڈیسک ) بحیرہ اسود میں امریکہ اور برطانیہ روس کو اشعال دلانے کی کوشش کر رہے ہیں مگرروس تیسری عالمی جنگ کا محرک بنے بغیر برطانوی جنگی جہاز کو ڈبونے میں کامیاب ہو سکتا ہے ٗ اس اشتعال انگیزی میں امریکہ کا اہم کردار ہے۔ میراتھون براڈ کاسٹ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اس اشتعال انگیزی پر وہ ناراض ہیں ٗ مگر یہ بحران تیسری جنگ عظیم کا وجہ بالکل نہیں بن سکتا ٗ جن لوگوں نے اشتعال انگیزی کی وہ جانتے ہیں کہ وہ ایسی جنگ سے فتح یاب نہیں ہو سکتے ٗ امریکہ اور برطانیہ پر مل کر سازش کر رہے ہیں اور اس کا آغاز اسی دن ہو گیا تھا جب ایک امریکی جاسوس طیارہ یونان سے روانہ ہوا تھا۔ ایک اور اشتعال انگیزی تھی ٗ جنیوا میں امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات ہوئی مگر اس کے باوجود اس اشتعال انگیزی کی کیا وجہ ہو سکتی ہے ۔ یاد رہے کہ روس مسلسل امریکہ اور برطانیہ پر اشتعال انگریزی کے الزامات عائد کر رہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے یونان سے جاسوسی طیارے اڑ کر روس کی طرف بحیرہ اسود کے راستے آرہے ہیں اور برطانوی بحری جہاز بھی بحیرہ اسود میں اسی مقصد سے موجود ہیں۔