لاہور(پبلک نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کو نہ ہٹانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بتایا جائے اگر کوئی بیرون ملک سے نامناسب مواد اپ لوڈ کرے تو اسکا ٹرائل کیسے ہو گا۔
وکیل درخواستگزار نے کہا قانون موجود ہے اگر کوئی بیرون ملک بیٹھ کر بھی کچھ اپ لوڈ کرتا ہے تو اسکے خلاف کاروائی ہو سکتی ہے جس پر چیف جسٹس نے انسے کہا تماشہ نہ بنائیں اور مکمل تیاری کر کے پیش ہوں۔
عدالتی معاون کا کہنا تھا کہ سی آر پی سی کے سیکشن پانچ کے تحت ایسے ملزمان کا ٹرائل ہو سکتا ہے، چیف جسٹس کہنا ایک آدمی اگر برطانیہ میں قتل ہو جاتا ہے تو کیا پاکستان میں ٹرائل ہو سکتا ہے نہیں ہو سکتا، حکومتی عہدیداران بچانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں وہ اس وقت نہیں سمجھ رہے۔ فیسبک ،ٹویٹر ،انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا کنٹرول نہ ہوا توباہر سے بیٹھ کر بغاوت کے لیے ابھارا جا سکتا، اگر یہ کنٹرول نہ ہوا تو بیرون ملک بیٹھ کے پاکستان کے خلاف سازش کی جا سکتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے سماعت آئندہ ہفتے کے لیے ملتوی کرتے وکلا کو تیاری کرنے کی ہدایت کر دی۔