بلومبرگ بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا معترف

بلومبرگ بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا معترف

کراچی (ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر نے مانیٹری پالیسی اور معیشت کے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ گذشتہ ہفتے مرکزی بینک نے پانچویں اجلاس کے لئے سود کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ رضا باقر نے "بلومبرگ مارکیٹس: ایشیا" پر رشاد سلامت اور ہسلنڈا امین کے ساتھ گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقے کو 470 ارب روپے ریلیف ملا، کورونا سے بچاؤ کے لے شرح سود میں تیزی سے کمی کی گئی۔ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفسٹ سر پلس میں ہے اگلے سال جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ متوقع ہے، اگلے مالی سال کے بجٹ کا اعلان 11 جون کو متوقع ہے، پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پبلک ڈیبٹ میں کمی آ رہی ہے

رضا باقر کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی ایک انتظامی مسئلہ ہے، کورونا وبا کے اثرات سے بچاؤ کے لیے احساس پروگرام سمیت مختلف اقدامات کیےگئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 1.5 جبکہ ہم نے 3 فیصد معاشی ترقی کی امید ظاہر کی لیکن تازہ ترین معاشی اعداد و شمار توقعات سے بھی بہتر آئے ہیں۔ اس بار عالمی ادائیگیوں کا پلڑا وصولیوں سے ہلکا ہے اور 4 فیصد ترقی کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہے۔ ماضی میں 4 فیصد ترقی ہوتی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دکھاتا تھا، موجودہ معاشی ترقی پائیدار بنیادوں پر استوار ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی معیشت نے توقع سے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کووڈ 19 کے دوران تمام بڑے معاشی اشاروں پر مثبت رجحان دکھایا جس کے نتیجے میں رواں مالی سال معاشی شرح نمو 3.94 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال منفی 0.47 فیصد تھی۔

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔