ویب ڈیسک: تفصیلات کے مطابق غریب لاوارث مریض کی موت کا معاملہ، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئےکارروائی کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کی خصوصی ٹیم انکوائری کیلئے میانوالی پہنچ گئی ہے۔سرکاری ہسپتال کے تمام عملے کو ایم ایس ڈی ایچ کیو نے اپنے حق میں بیان دلوانے کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ پہلی بار وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹیم ایک اہم ایشو پر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں آئے روز مریضوں کی تذلیل پر کارروائی کرنے کیلئےمیانوالی پہنچ گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز فروری میں ریسکیو 1122 کے اہلکار تحصیل عیسیٰ خیل میں ایک حادثے کے بعد ایک زخمی معمر شخص کو ڈی ایچ کیو ہسپتال لے آئے جس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔ اسے جنرل وارڈ میں داخل کرایا گیا اور اس کا علاج شروع ہو گیا تھا۔
مریض کی شناخت محمد علی ولد محمد آصف کے نام سے ہوئی تھی۔ ان کے قیام کے دوران کوئی رشتہ دار ان سے ملنے نہیں گیا۔ معلوم ہوا کہ زخمی شخص ذہنی طور پر معذور بھی تھا اور اسے بولنے میں دشواری کا سامنا تھا۔ وارڈ میں دیگر مریضوں کی شکایات کی وجہ سے انہیں ایک سائیڈ روم میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
چند روز قبل سیکرٹری صحت پنجاب نے ہسپتال کا دورہ کیا تھا۔ سیکرٹری کے دورے کے دوران مریض کی طرف سے 'قابل اعتراض' رویے کے خوف سے، ہسپتال کے کچھ عملے نے اسے سائیڈ روم سے ایک خالی اسٹور میں منتقل کر دیا اور دورہ ختم ہونے تک دروازہ بند کر دیا۔ عملہ بعد میں اسے رہا کرنا بھول گیا تھا۔
کچھ دنوں کے بعد، ہسپتال میں بدبو پھیل گئی، جس نے عملے کو تحقیقات پر آمادہ کیا۔ عملے کے کچھ ارکان نے بند سٹور روم کو کھولا تو انہیں زمین پر بوسیدہ لاش پڑی نظر آئی۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر میانوالی خالد جاوید گورائیہ ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ڈی ایچ او (ایچ آر) ڈاکٹر رفیق خان کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی مقرر کر دی گئی۔
موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے لاش کو نامعلوم شخص قرار دے کر سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر امیر احمد خان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے اور "ذمہ داروں کی تلاش کے لیے انکوائری جاری ہے۔" انہوں نے کہا کہ مریض کو تمام دستیاب سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔