روس نےشہریت حاصل کرنے کیلئےمسلم خواتین پر عائد پابندی ہٹا دی

روس نےشہریت حاصل کرنے کیلئےمسلم خواتین پر عائد پابندی ہٹا دی
کیپشن: Russia Muslim Women Policy
سورس: web desk

ویب ڈیسک: روس نے اپنے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے شہریت کی درخواست دینے والی غیر ملکی خواتین کو دستاویزات کے لیے حجاب والی تصاویر جمع کرانے کی اجازت دے دی۔

روسی میڈیا کے مطابق روسی وزارت داخلہ  کی جانب سے جاری بیان  کے مطابق نئے قانون کا اطلاق 5 مئی سے ہوگا جس کے تحت شہریت کی درخواست دینے والی خواتین حجاب کے ساتھ اپنی تصاویر ضروری دستاویزات کے ساتھ جمع کراسکیں گی۔

 روسی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ اگر کسی درخواست گزار (خاتون) کے مذہبی عقائد اسے اجنبیوں کے سامنے سر ڈھانپے بغیر آنے سے روکتے ہوں تو وہ اپنی اسکارف  والی تصاویر جمع کراسکتی ہے۔

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ درخواست کے ساتھ فراہم کی گئی تصاویر  میں چہرہ چھپا ہوا نہیں ہونا چاہیے اور  ایسی تصاویر جن میں درخواست گزار کی ٹھوڑی مکمل یا جزوی ڈھکی ہوئی ہو  وہ   تصاویر بھی ناقابل قبول ہوں گی۔

روسی حکام کا کہنا ہےکہ  نئے قوانین درخواست گزاروں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنےکی اجازت دینےکے ساتھ ریاست کی سکیورٹی کو بھی یقینی بنائیں گے،روسی صدر ولادیمیر  پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس قومی اور مذہبی تنوع کا حامل ملک ہے جو ہر ایک کے ساتھ احترام کا برتاؤ کرتا ہے۔  

یاد رہے کہ روسی خواتین کو پہلے ہی سرکاری دستاویزات جیسے پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور  ورک پرمٹ  وغیرہ کے لیے حجاب والی تصاویر استعمال کرنےکی اجازت ہے۔

رپورٹ کے مطابق سوویت دور میں تمام پاسپورٹ تصاویر حجاب کے بغیر جمع کرانےکی پابندی تھی تاہم سوویت یونین کی تحلیل کے بعد مسلم خواتین نے پاسپورٹ تصاویر میں حجاب کا استعمال شروع کردیا۔

1997 میں روسی حکومت نے سرکاری دستاویزات کے لیے حجاب والی تصاویر پر پابندی لگادی، 2003 میں روسی سپریم کورٹ نے اس پابندی کو غیر قانونی قرار دیا۔

2021 میں بنائے گئے قانون کے تحت مسلم خواتین کو ایک بار پھر  پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات میں حجاب والی تصاویر جمع کرنےکی ہدایت کردی۔


 

Watch Live Public News