مستونگ سول اسپتال چوک کے قریب دھماکا،جاں بحق افراد کی تعداد9ہوگئی

مستونگ سول اسپتال چوک کے قریب دھماکا،جاں بحق افراد کی تعداد9ہوگئی
کیپشن: مستونگ سول اسپتال چوک کے قریب دھماکا،3بچوں سمیت 4افراد جاں بحق متعدد زخمی

ویب ڈیسک:سانحہ مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 9 ہوگئی۔ شہداء میں 6 سکول کے بچے و بچیاں  شامل ہیں۔ سکول کے بچے و بچیوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔ مستونگ شہدا میں 1 پولیس اہلکار اور دو شہری شہید ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ دھماکے میں بچوں اہکاروں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 11 شدید زخمی افراد کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔ جن میں 3 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

ترجمان محکمہ صحت ڈاکٹر وسیم کے مطابق دھماکے میں زخمیوں کی تعداد 35 ہے۔ کوئٹہ لائے جانیوالے مریضوں کی تعداد 13 ہے۔ سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں 7 جبکہ سی ایم ایچ میں 4 زخمی لائے گئے۔ 2 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔

مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال اور غوث بخش رئیسانی ہسپتال میں زخمی لائے گئے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 10 جبکہ غوث بخش رئیسانی ہسپتال میں 12 زخمی موجود ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ کی مذمت: 

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مستونگ میں سول ہسپتال چوک کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 

وزیرداخلہ محسن نقوی نے 3 بچوں اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہداء کے خاندانوں سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔ 

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بچوں کو نشانہ بناکر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا۔ معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ 

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ 

وزیراعلیٰ بلوچستان کی مذمت: 

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے شہید پولیس اہلکار اور معصوم بچوں کے ورثاء سے اظہار افسوس کیا ہے۔ 

اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے غریب مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ انسانیت سوز واقعہ قابل مذمت ہے۔ دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگٹ میں اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے۔ شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی۔ مل جل کر ہی دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا اظہار افسوس:

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مستونگ گرلز ہائی سکول بم دھماکہ میں بچوں سمیت چار قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔  

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی و تعزیت بھی کیا ہے۔

مولانا عبدالغفورحیدری

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفورحیدری نےمستونگ میں دھماکے کی شدید مذمت  کرتے ہوئے کہا کہ امن دشمنوں نے بلوچستان کو نشانے پر رکھا ہے ۔ مستونگ میں ہے درپے دہشتگردی کے واقعات سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں،صوبائی اور وفاقی حکومت جلد از جلد زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرے ۔

مولانا عبدالغفورحیدری  نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال ریفر کیا ۔شہداء کو اللہ پاک جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے ۔

Watch Live Public News