(ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کی اسلام آباد میں احتجاج کی کال پر حکومت بھی ان ایکشن ہے، پنجاب کے 3 اضلاع میں رینجرز طلب کرلی گئی ہے جبکہ مختلف شہروں میں کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 3 اضلاع میں رینجرز طلب کرلی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز طلب کر لی۔راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کے 2، 2 ونگز کی خدمات طلب کی گئیں ہی جبکہ جہلم میں رینجرز کی 1 کمپنی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز جمعہ 22 نومبر سے غیر معینہ مدت کیلئے تعینات ہونگے جبکہ جہلم میں 22 سے 27 نومبر تک رینجرز تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا، محکمہ داخلہ پنجاب نے رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو باضابطہ درخواست بھجوا دی۔
ادھر پی ٹی آئی کی چوبیس نومبر کو اسلام آباد احتجاج کی کال پر پنجاب کانسٹیبلری کی 174 پولیس ریزروز 21 قیدی وینز اسٹینڈ بائی کردیں گئی ہیں ۔ 69 پولیس بسیں 9 ٹرکس 13 پک اپ اسکارٹس بھی اسٹینڈ بائی کردیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ایس پی موٹر ٹرانسپورٹ نے فورس کی نقل و حرکت کے لیے تمام تر تفصیلات اعلی حکام کو بھجوا دیں ۔
لاہور ۔ اوکاڑہ ۔ ساہیوال ۔ شیخوپورہ ۔ قصور ۔ فیصل آباد ۔ جھنگ ۔ چنیوٹ سے پولیس بسیں اسلام آباد کے لیے مختص کی گئیں ہیں ، لاہور سے 5 ۔ فیصل آباد پولیس 4 ۔ سرگودھا 3 شیخوپورہ پولیس 3 قیدی وینز اسٹینڈ بائی کرے گی ۔ قصور پولیس 2 ۔ سیالکوٹ ۔ ننکانہ ۔ حافظ آباد ۔ نارروال پولیس نے 1 ایک قیدی وین اسٹینڈ بائی کردی ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام اضلاع کی ٹرانسپورٹ فوکل پرسن بھی مقرر کردیے گئے ہیں ، فوکل پرسن اسلام آباد روانگی اور تعیناتی کے حوالے سے متعلقہ پولیس سے رابطے میں رہیں گے ۔ 3840 اہلکار پنجاب کانسٹیبلری سے بوقت ضرورت اسلام آباد پولیس کو دستیاب ہوں گے ۔ لاہور سے اینٹی رائیٹ فورس سمیت 2200 اہلکار اسلام آباد امن و امان برقرار رکھنے کے لیے بھیجے جائیں گے ۔
کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ:
24 نومبر پی ٹی آئی احتجاج کے اعلان پر لاہور پولیس نے کارروائیاں تیز کردی ہیں ۔ جاتی امراء روڈ پر کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔
پولیس کی جانب سے جاتی امراء مل چوک پر بڑی تعداد میں کنٹینرز پکڑ لیئے گئے۔ کنٹینرز سے 24 نومبر کو جاتی امراء روڈ بند کیے جانے کا امکا ن ہے ۔
حکومت نے مظاہرین کو ٹف ٹائم دینے کیلئے سرجوڑ لیے:
پاکستان تحریک انصاف کی احتجاج کی کال ، حکومت نے احتجاجی مظاہرین کو ٹف ٹائم دینے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کے لیے سر جوڑ لیے۔
ذرائع کے مطابق صوبہ بھر کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کرنے کا امکان ہے، صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے رینجرز تعینات کی جائے گی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معطل کیے جانے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ کیبنٹ کمیٹی برائے لا اینڈ آڈر کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
آئی جی اسلام آباد نے پنجاب پولیس سے نفری مانگ لی:
اسلام آباد پولیس کے سربراہ نے پنجاب پولیس کے دو ڈی آئی جیز ، 10ڈی پی اوز ، بڑی تعداد میں نفری، آنسوگیس شیلز اور ایلیٹ فورس کی گاڑیاں بھی مانگ لیں ، پنجاب پولیس کی جانب سے راولپنڈی ، اٹک ،مری اور قریبی ضلع میں بڑی تعداد میں نفری پہلے ہی بھجوا دی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس حکام کی جانب سے اسلام آباد میں نفری بھجوانے کے حوالے سے غور شروع کردیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کی تیاریاں :
پنجاب پولیس نے لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے تیاریاں مکمل کر لیں ہیں پنجاب پولیس کے مختلف یونٹس اور اضلاع سے 174ریزرویں ،69بسیں،21پریژن وینزاور9ٹرکس سٹینڈ بائی کر دئیے گئے۔
پولیس نفری کے لیے متعلقہ اضلاع کے فوکل پرسنز بھی مقرر کردیے گئے ، پی سی ون عباس لائن سے 5بسیں،13ریزویں، پی سی 2روات 29ریزرویں،11بسیں سٹینڈ بائی کر دیں ، پی سی تھری ملتان 7ریزویں،3بسیں سٹینڈ بائی ، پی سی فورفیصل آباد28ریزویں،12بسیں سٹینڈ بائی پر ہیں ، پی سی فائیو عباس لائن 21ریزرویں ،7بسیں، پی سی 6فاروق آباد31ریزرویں ، 14بسیں سٹینڈ بائی ، پی سی 7عباس لائن 15ریزرویں، 7بسیں، سرگودھا ڈسٹرکٹ سے 15ریزرویں، ایک بس سٹینڈ بائی جبکہ پی سی 6فاروق آباد 15ریزرویں، 3بسیں سٹینڈ بائی رکھی گئی ہیں ۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ اضلاع کے ایم ٹی اوز نفری کی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے فوکل پرسنز کے ساتھ رابطے میں رہیں گے ، ایس ایس پی ایم ٹی پنجاب کی جانب سے متعلقہ اضلاع کے افسران کو مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ:
پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ، گرفتاریوں کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ۔ اسلام آباد پولیس نے 26 نمبر چونگی کے اطراف میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا۔ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو نفری کے ہمراہ 26 نمبر طلب کرلیا گیا۔
26 نمبر چونگی کو مکمل طور پرکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کارکنان اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ پولیس کی بھاری نفری مستقل بنیادوں پر 26 نمبر چونگی اور اطراف میں تعینات رہے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے گزشتہ ماہ احتجاج میں پولیس اہلکار 26 نمبر چونگی کے قریب شہید ہوا تھا۔