ویب ڈیسک: پاکستان اور ترکمانستان کے اعلیٰ حکام نے ایس آئی ایف سی کی زیرِ نگرانی ’’تاپی گیس پائپ لائن‘‘ منصوبے پر عمل درآمد تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے ترکمانستان کی کابینہ کے وزیر خارجہ راشد میردوف سے ملاقات کی جو پاکستان کے دو روزہ دورے پر تھے۔
تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت ایک طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی جو ترکمانستان سے شروع ہو کر افغانستان داخل ہوگی، جہاں سے یہ پاکستان اور پھر بھارت تک پہنچے گی۔
تاپی گیس پائپ لائن کی کل لمبائی ایک ہزار814 کلومیٹر ہے جو ترکمانستان سے افغانستان 214 کلومیٹر، افغانستان سے پاکستان 774 کلومیٹر اور پھر پاکستان سے پاک بھارت سرحد تک 826 کلومیٹر ہوگی۔
اس پائپ لائن کی گنجائش 33 بلین کیوبک میٹر گیس ہوگی جو 10ہزار کلو پاسکل کے ورکنگ پریشر پر کام کرے گی۔
یہ منصوبہ توانائی کی لاگت میں کمی، صنعتی ترقی کے فروغ، روزگار اور اقتصادی ترقی کے ذریعے سے محفوظ پاکستان، مظبوط پاکستان کے عزم کا ترجمان ہے۔
مختلف شعبوں کی ترقی اور مجموعی معاشی استحکام کے لیے قابل اعتماد سستی توانائی کی فراہمی صنعتوں کے لیے بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ’’تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر باہمی تعاون کے ذریعے خاطر خواہ پیشرفت ہوئی ہے جس کا مقصد اقتصادی ہم آہنگی اور توانائی کی حفاظت کو فروغ دینا ہے۔‘‘
اس موقع پر بات کرتے ہوئے ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میردوف کا کہنا تھا کہ ’’ پاکستان کے ساتھ مل کر تعاون کے لیے ایک روڈ میپ تیار کریں گے۔‘‘
تاپی پائپ لائن کمپنی کے سی ای او محمد میرات امانوف نے کہا کہ ’’ پاکستان کے وزارت پیٹرولیم اور ایس آئی ایف سی کی خصوصی دلچسپی سے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے نے نمایاں پیشرفت کی ہے جو درست راستے پر گامزن ہے‘‘
یہ منصوبہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان پائیدار شراکت داری کا ثبوت ہے جو توانائی کی کمی کے حل سے علاقائی استحکام اور خوشحالی کے مشترکہ اہداف کی عکاسی کرتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کا تعاون علاقائی رابطوں کو بڑھانے میں اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے۔ ایس آئی ایف سی کی مسلسل کوششیں مختلف منصوبوں کو آگے بڑھاتے ہوئے محفوظ اور مظبوط پاکستان کے لیے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہیں۔