لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے استعفیٰ دے دیا

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے استعفیٰ دے دیا

 (ویب ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان   مستعفی ہوگئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق   لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا ہے۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا۔موسم سرما کی تعطلات کے بعد جسٹس شاہد جمیل نے کیسز کی سماعت نہ کی, جسٹس شاہد جمیل نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا ہے.

جسٹس شاہد جمیل مارچ 2014 کو لاہور ہائیکورٹ کے جج تعینات ہوئے تھے۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے29اپریل2028میں ریٹائرڈ ہونا تھا.

 جسٹس شاہد جمیل نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔

جسٹس شاہد جمیل نے  استعفے میں کہا کہ میں نے 10 سال تک لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔ اب میں نے 1973 کے آئین پاکستان کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

  جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفا میں علامہ اقبال کے اشعار بھی تحریر کئے ہیں جنہیں ہر طبقہ ہائے فکر کی جانب سے سراہا بھی جارہا ہے لیکن اس کے ساتھ اس کے مختلف معنی بھی پہنائے جارہے ہیں ۔
آزاد کی اک آن ہے محکوم کا اک سال

کس درجہ گراں سیر ہیں محکوم کے اوقات

آزاد کا ہر لحظہ پیام ابدیت

محکوم کا ہر لحظہ مرگ مفاجات

آزاد کا اندیشہ حقیقت سے منور

محکوم کو اندیشہ گرفتار خرافات

محکوم کو پیروں کی کرامات کا سودا

ہے بندہ آزاد خود اک زندہ  کرامات

انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج ہونا بہت اعزازکی بات تھی لیکن ذاتی حالات کے باعث میں نے یہ فیصلہ کیا۔