اسلام آباد(پبلک نیوز) تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کی وزیراعظم ہاوس آمد ، وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان کا استقبال کیا ، تاجک صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا تھا. Prime Minister @ImranKhanPTI received President of Tajikistan H.E. Emomali Rahmon arrived at Prime Minister House earlier today.
The visiting dignitary was given a guard of honour upon his arrival. pic.twitter.com/lYovOBc0Fa
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تاجک صدر امام علی رحمان کو پاکستان آمد پرخوش آمدیدکہتاہوں ،تاجک صدر امام علی رحمان اور میری تاریخ پیدائش ایک ہے،تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی ، ثقافت اورتعلیم کے شعبوں میں باہمی تعاون کریں گے،پاکستان اور تاجکستان میں تجارت بہت اہمیت رکھتی ہے،دفاعی ،تعلیم اور شعبہ ثقافت پر ایم اور یوز پر دستخط ہوئے ہیں ،افغانستان میں انتشار سے پاکستان اور تاجکستان متاثر ہوں گے ،پاکستان نے افغان امن عمل میں اہم کردارادا کیا.
وزیراعظم نے کہاامریکی فوج کےانخلا کے بعد افغانستان میں امن کےخواہاں ہیں،تاجکستان میں بھی پانی کا انحصار گلیشئرز پر ہے،پاکستان چاہتاہے کہ افغانستان میں امریکی فوجی انخلا کے بعد مستحکم حکومت قائم ہو،پاکستان اور تاجکستا ن کےلیےموسمی تبدیلی ایک چیلنج ہے،
افغانستان کا پر امن حل سب کے لیے بہت ضروری ہے، 5اگست کے اقدامات واپس لیے بغیر بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے، اسلام کو دہشت گردی سے جوڑدیاجاتا ہے ،اسلام فوفیا کی وجہ سے دنیا کواسلام کی حقیقت سے دور کیاجارہاہے. انہوں نے کہا منی لانڈرنگ کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے ،نیب بھی منی لانڈرنگ سے متعلق معاملات کوروکنے کے لیے متحرک ہوجائے. اس دوران تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا وزیراعظم عمران خان سے ملاقات خوشگوار رہی ،ہم نے دونوں ممالک کے درمیان بہترتعلقات سمیت دیگرامور پر بات کی،پاکستان اور تاجکستان میں مختلف شعبوں میں یاداشتوں پر دستخط خوش آئند ہے،تاجکستان پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کاخواہاں ہے ،پاکستان نے کوروناصورتحال میں بہترین اقدامات کیے ،جغرافیائی حوالے سے پاکستان خطے کا اہم ملک ہے. تاجک صدر امام علی رحمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو تاجکستان کے دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے.