ویب ڈیسک: پی ٹی آئی احتجاج کے بعد فیصل آباد میں پولیس کیجانب سے پکڑ دھکڑ شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک 4 پی ٹی آئی ایم پی ایز اور متعدد کارکنان کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق احتجاج کیلئے آئے نواحی علاقے چک جھمرہ کے دو ایم پی اے پولیس نے گرفتار کر لئے۔ ریلی نکالنے پر جنید افضل ساہی اور احمد مجتبی کو گرفتار کر لیا۔ ایم پی اے خیال کاسترو اور سابق ایم پی اے عادل پرویز گجرکو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
اس کے علاوہ گھنٹہ گھر چوک میں پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں پرشیلنگ اور لاٹھی چارج کیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔ جبکہ پولیس نے متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
بہاولپور پولیس کے مطابق دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے 100 سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے پانچ کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ فیصل آباد میں بھی موٹر وے اور جی ٹی روڈ سے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے، جس سے عام شہریوں کو سفر کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے صوبائی اسمبلی میں ایک ترمیمی بل پیش کیا ہے، جس کے تحت صوبے میں دفعہ 144 کو کم از کم تین ماہ کے لیے نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دفعہ 144 کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنوں، جلسوں اور مظاہروں سمیت احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ مختلف شہروں میں کنٹینرز بھی کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
میانوالی میں تحریک انصاف کی جانب سے جلسے کے اعلان پر موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس بند ہے جبکہ رینجرز کی دو کمپنیاں بھی تعینات کر دی گئی ہیں۔