فیس بک اور انسٹاگرام پر پیسوں کے عوض اب پاکستان میں بھی بلیو ٹک کا آغاز

فیس بک اور انسٹاگرام پر پیسوں کے عوض اب پاکستان میں بھی بلیو ٹک کا آغاز
میٹا کی جانب سے فروری 2023 میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ انسٹاگرام اور فیس بک استعمال کرنے والے صارفین ماہانہ فیس ادا کرکے اپنے اکاؤنٹ کو ویری فائیڈ یا پھر اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کرا سکیں گے۔ آغاز میں میٹا ویری فائیڈ نامی سبسکرپشن پلان امریکا سمیت چند ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا۔ مگر اب پاکستان میں بھی صارفین اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ماہانہ فیس کے عوض ویری فائیڈ کرا سکتے ہیں۔ میٹا کی جانب سے یکم ستمبر سے پاکستانی صارفین کے لیے یہ پروگرام متعارف کرا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس ایلون مسک نے ایکس کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے ٹوئٹر کے ویری فائیڈ صارفین کے لیے بلیو سبسکرپشن سروس شروع کی تھی۔جس کو دیکھتے ہوئے میٹا نے اس طرح کا پروگرام متعارف کرایا تھا مگر یہ ایکس سے کچھ مختلف ہے۔ اگر آپ اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر بلیو ٹک حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس مقصد کے لیے ماہانہ 1900 روپے ادا کرنا ہوں گے۔یہ ماہانہ فیس بک کے ویب ورژن کے لیے ہوگی۔ اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کے ساتھ ساتھ سبسکرپشن پلان کے تحت صارفین کو خصوصی فیچرز جیسے پرو ایکٹیو پروٹیکشن، ڈائریکٹ کسٹمر سپورٹ اور دیگر تک رسائی بھی فراہم کی جائے گی۔اس سروس کے لیے اس ویب لنک پر جانا ہوگا۔ میٹا نے اپنے سبسکرپشن پلان کے لیے چند شرائط پر عملدرآمد لازمی قرار دیا ہے۔کمپنی کے مطابق اگر آپ فیس بک یا انسٹاگرام پر اپنے اکاؤنٹ کو سبسکرپشن پلان کے تحت ویری فائی کراتے ہیں تو پھر آپ پروفائل نیم، یوزر نیم، تاریخ پیدائش یا پروفائل فوٹو کو تبدیل نہیں کرسکیں گے۔ صارفین کی جانب سے کسی تبدیلی کی کوشش کو کمپنی کی جانب سے بلاک کر دیا جائے گا، اگر وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں سبسکرپشن پلان کی رکنیت چھوڑنا ہوگی۔ اسی طرح میٹا ویری فائیڈ کا حصہ بننے کے لیے کم از کم عمر 18 سال ہوگی اور صارف کو حکومتی شناختی کارڈ کی ایسی نقل جمع کرانا ہوگی جو فیس بک یا انسٹاگرام پر اس کی فوٹو سے ملتی ہو۔ ہر اکاؤنٹ میں 2 فیکٹر authentication کو ٹرن آن کرنا بھی لازمی ہوگا جبکہ حال ہی اکاؤنٹس پر کچھ پوسٹس کرنا بھی ضروری ہوگا۔ میٹا نے مزید بتایا کہ آغاز میں سبسکرپشن پلان کے صارفین کا بلیو ٹک پرانے اکاؤنٹس کے بلیو ٹک جیسا ہی ہوگا، البتہ پرانے اکاؤنٹس میں فالوورز کی تعداد ڈسپلے کی جائے گی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔