وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ میں نے قوم سے کہا تھا کہ گھبرانا نہیں،میں نے اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائس صدر کو بھیج دی، قوم سے کہتا ہوں کہ الیکشن کی تیاری کریں ، مجھےگزشتہ روز سے لوگ پیغام دے رہے تھےکہ غداری ہو رہی ہے. واضح رہے کہ قبل از وقت قومی اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں آئین کے تحت 90 روز میں عام انتخابات کروائے جائیں گے، قومی اسمبلی تحلیل ہوتے ہی نگران حکومت کی تشکیل کا عمل شروع ہو جائے گا. آئین کے تحت وزیراعظم کی طرف سے قومی اسمبلی کی تحلیل کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت قومی اسمبلی تحلیل کے پابند ہیں. وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر قومی اسمبلی تحلیل نہ کرے تو قومی اسمبلی 48 گھنٹوں میں خود بخود تحلیل ہو جائے گی.وزیر اعظم نے آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت صدر مملکت کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھیج دی ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 3, 2022
عدم اعتماد کی قرارداد آئین کے آرٹیکل پانچ کے خلاف قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے مسترد کر دی. انہوں نے کہا کہ قرارداد آئین کے منافی ہے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے اپنی رولنگ میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد کو آئین کے منافی اور ضوابط کے خلاف قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ اس کے بعد قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انھوں نے صدر کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تجویز دے دی ہے۔