ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے حال ہی میں دیے گئے اپنے انٹرویو پر ردعمل دیا ہے، اس انٹرویو میں شیر افضل مروت کو پارٹی کے کئی فیصلوں پر تنقید کرتے دیکھا گیا تھا۔
گزشتہ روز شیر افضل مروت کی جانب سے یوٹیوبر ابرار قریشی کو لندن میں انٹرویو دیا گیا تھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ جب کبھی ہماری عمران خان کے ساتھ میٹنگ ہوتی ہے، تو ہم ’ریزننگ‘ کرتے ہیں۔
ممبر پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ خان نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے، میری بے توقیری کی ہے، یہ واحد شخص ہے، جس کو علم ہے کہ میں نے پارٹی کے لیے کیا کیا ہے، لہٰذا میرے گلے کی جگہ خان ہے۔
شیر افضل مروت کا دوران انٹرویو کہنا تھا کہ میرا کیا قصور تھا؟ میں گلہ ضرور کروں گا۔ میرا کوئی قصور نہیں تھا، خان کے فیصلوں سے مجھے دکھ اور تکلیف ہوئی۔
رہنما کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ لوگوں کی ایما پر کیا گیا تھا، حالانکہ میری ان سے کوئی ٹسل نہیں تھی، سیاست میں حسد بہت ہے، عمران خان کے فیصلوں سے پارٹی کو بہت نقصان ہوا ہے۔
اگر میں جلسے کرتا ہوں لوگوں کو نکالتا ہوں تو اپنی ذات کے لیے نہیں کرتا ہوں۔ میری مضبوطی عمران خان اور پی ٹی آئی کی مضبوطی ہے۔
یوٹیوبر کو انٹرویو دیتے ہوئے شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ خان کو بھی احساس ہو گیا ہے، کہ دیکھیں یہ فیصلہ خان ہی کو کرنا تھا اور خان نے تاخیر کی ہے، اگر خان فیصلہ کر لیتا ہے کہ لوگوں کو عید الفطر کے بعد نکالو، تو سب کو علم ہوتا ہے کہ نکلنا ہے، جو خان کے حکم کی تعمیل نہ کرتے وہ بھی سامنے آ جاتے۔
آج تک عمران خان نے آج مینڈیٹ کے حصول کے لیے یا عدلیہ کی آزادی کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا ہے، یہ خان کو فیصلہ کرنا چاہیے تھا، تاہم اب موسم کی گرمی کے باعث خان قائل ہوگا کہ اگست کے مہینے میں عوام کو باہر نکالیں۔
اس پر اب شیر افضل مروت کی جانب سے ایکس پر ردعمل دیتے ہوئے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
شیر افضل مروت کا ردعمل میں کہنا تھا کہ لندن میں قریشی صاحب کے ساتھ میرا کل کا انٹرویو وہ نہیں جو پیش کیا جا رہا ہے، میں نے اپنے ساتھ کیے گئے سلوک کے بارے میں شکایت کی، لیکن کبھی بھی خان صاحب سے اپنا موازنہ نہیں کیا۔ لیڈر سے شکایت کرنے کا حق معصوم ہے اور اسے تسلیم کیا جانا چاہیے۔
انٹرویو سامنے آنے کے بعد نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ انہوں نے کسی شخص کو اس تیزی سے تنزلی کا سفر کرتے نہیں دیکھا۔
اس پر علی محمد خان کو مخاطب کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ برادرم علی محمد خان نے مکمل انٹرویو دیکھے بغیر مجھ پر تنقید کی ہے۔ اس بار میں آپ کو سلام پیش کرتا رہوں گا، لیکن حقائق کی مکمل معلومات کے بغیر زیادہ عقلمند بننے سے گریز کریں۔