پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اہلیت کے معیار کی منظوری دیدی گئی

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اہلیت کے معیار کی منظوری دیدی گئی
کیپشن: پی آئی اے کی نجکاری
سورس: ویب ڈیسک

ویب ڈیسک: نجکاری کمیشن بورڈ نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی۔ 

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نیلامی کیلیے بولی دہندہ کی مالیت کم از کم 30 ارب روپے ہونا قرار دی گئی، معیار کے لیے پری کوالیفکیشن کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔  

نجکاری سے قبل پی آئی اے کے تمام واجبات ( قرضے)  ختم  کر دئے گئے۔ پی آئی اے کے واجبات اور قرضے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کئے گئے ہیں۔ حکومت نے پی آئی اے کے 51 فیصد حصص کی نیلامی کیلیے بولیاں طلب کیں ہیں۔  کوالیفکیشن اسٹیٹمنٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 مئی مقرر کی گئی ہے۔  

ذرائع کا کہنا ہے کہ بولی لگانے والے کنسورشیم کو غیر ایئرلائن انٹرپرائز کے طور پر مجموعی سالانہ آمدن 200 ارب روپے ظاہر کرنا ہوگی البتہ حکومت کے پاس پی آئی اے کے 96 فیصد حصص موجود ہیں ۔ 

واضح ہے کہ حکومت رواں سال جون تک پی آئی اے کو فروخت کرنا چاہتی ہے۔  

ذرائع  کا بتانا ہے کہ سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت کوئی بھی غیرملکی ایئرلائن پاکستانی ایئرلائن کے اکثریتی حصص حاصل نہیں کرسکتی جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری کرنا ہوگی۔ فیصلوں کی منظوری وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کی زیرصدارت ہونے والی بورڈ میٹنگ میں دی گئی ہے۔ 

واضح رہے کہ نجکاری سے قبل پی آئی اے کے تمام خسارے، واجبات اور قرضے ختم اور  بیلنس شیٹ کلیئر کر دی گئی۔ پی آئی اے کے تمام خسارے، واجبات اور قرضے ہولڈنگ کمپنی کو منتقل کردیئے گئے، ہولڈنگ کمپنی کے پاس پی آئی اے کے واجبات اور قرض ادا کرنے کی ذمہ داری ہو گی۔

نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے پاس ہر ہفتے 20 ملکوں کی 170 فلائٹس کے روٹس موجود ہیں، ایئر سروس ایگریمنٹ کے تحت پی آئی اے کے پاس 97 ملکوں میں سفر کے معاہدے ہیں، پی آئی اے کے پاس دبئی، سعودیہ، لندن، کینیڈا،  بیجنگ، مسقط، دوحہ، شارجہ، ابوظہبی کیلئے روٹس ہیں۔

اس کے علاوہ پی آئی اے کے پاس کولالمپور، استنبول، کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات کیلئےبھی روٹس ہیں۔