ویب ڈیسک : صحافیوں کے لئے سب سے خطرناک مقام فلسطین۔ پاکستان دوسرے نمبر پر اور بنگلہ دیش اور میکسیکو تیسرے نمبر پر آگئے.
رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) کی جمعرات کو شائع ہونے والی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 2024 میں دنیا بھر میں 54 صحافیوں کو اپنے کام کے دوران یا اپنے پیشے کی وجہ سے قتل کیا گیا، جن میں سے ایک تہائی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
غزہ کے بعد، 2024 میں صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک پاکستان ہے جہاں 7 صحافیوں کو شہید کردیا گیا جبکہ بنگلہ دیش اور میکسیکو تیسرے نمبر پر ہے جہاں 5 ۔ 5 صحافی اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
پریس فریڈم این جی او کے مطابق، اسرائیلی مسلح افواج اس سال 18 صحافیوں کی ہلاکت کی ذمہ دار تھیں جن میں سے 16 غزہ اور دو لبنان میں تھے۔ آر ایس ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا، "فلسطین صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے، جہاں گزشتہ پانچ سالوں میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں،" ۔
تنظیم نے "اسرائیلی فوج کی طرف سے صحافیوں کے خلاف جنگی جرائم" کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں چار شکایات درج کرائی ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اکتوبر 2023 میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر "145" سے زیادہ صحافیوں کو اسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے، جن میں سے 35 اپنی موت کے وقت کام کر رہے تھے۔
RSF نے ہلاکتوں کی تعداد کو "بے مثال خون کی ہولی" قرار دیا۔ منگل کو شائع ہونے والی ایک الگ رپورٹ میں، انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) نے بتایا کہ 2024 میں دنیا بھر میں 104 صحافی مارے گئے، جن میں سے نصف سے زیادہ غزہ میں شہید ہوئے ۔
RSF میں صرف وہ صحافی شامل ہیں جن کی موت کا "براہ راست تعلق ان کی پیشہ ورانہ سرگرمی سے ثابت ہوا ہے۔" اسرائیل اس بات کی تردید کرتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر صحافیوں کو نقصان پہنچاتا ہے لیکن یہ تسلیم کرتا ہے کہ کچھ فوجی اہداف پر فضائی حملوں میں مارے گئے ہیں۔
"ہم ان اعداد و شمار کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مرسر نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں یقین نہیں ہے کہ وہ درست ہیں۔
2023 میں، جنوری سے دسمبر کے اسی عرصے میں دنیا بھر میں قتل ہونے والے صحافیوں کی تعداد 45 رہی۔